پشاورمیں سموگ کی بڑی وجہ ڈھائی لاکھ رکشوں کو قراردیدیاگیا

پشاور میں ڈھائی لاکھ سے زائد غیر قانونی رکشوں ٹیکسی گاڑیوں کو سموگ کے حوالے سے خطرناک قرار دے دیاگیا ہے ،پشاور میں ایئر کوالٹی انڈیکس کی 509 تک پہنچ گیا ہے پشاور میں سموگ سے 10 لاکھ زاہد بچے اور حاملہ خواتین کی صحت کو خطرات لائق ہو گئے ہیں زہریلی ہوا میں سانس لینے سے پانچ سال سے کم عمر کے بچے خطرے میں ہیں ذرائع کے مطابق پشاور میں سموگ کے حوالے سے ڈھائی لاکھ سے زائد غیر قانونی رشتوں اور ٹیکسی گاڑیوں کو ختم کرنے ان کے خلاف کریک ڈان کرنے کی سفارشات کی گئی ہے سرکاری ذرائع کے مطابق سموک کے حوالے سے شہر میں مختلف خطرناک بیماریاں پھیل رہی ہیں شہر میں بھی شہریوں نے سموک کے حوالے سے ماسک کا استعمال شروع کر دیا ہے سرکاری مقامات پر ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا جا رہا ہے یونیسیف نے بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے اور خبردار کیا ہے کہ فضائی الودگی کو کم کرنے اور بچوں کی صحت کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی جائے پشاور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں فضائی الودگی کی سطح نے ریکارڈ توڑ دیا ہے ملک میں پانچ سال سے کم عمر کی بچوں میں تقریبا 12 فیصد اموات فضائی الودگی کی وجہ سے ہوتی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed