وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جعلی مقدمات میں گرفتاریاں ہو رہی ہیں، یہ اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جعلی مقدمات میں گرفتاریاں ہورہی ہیں، پی ٹی آئی رہنمائوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، یہ اسی طرح کرتے ہیں، معلوم نہیں پارٹی رہنمائوں کو کس چیز پر حراست میں لیا گیا،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ یہ اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں، جلسے میں امریکی جھنڈا لانے والا پٹواری تھا، میں اسے ڈھونڈ رہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ نومبر میں بانی پی ٹی آئی نے خود کال دینی ہے، احتجاج کی تیاری مکمل ہے، جب کال آئے گی تو باضابطہ اعلان کریں گے۔قبل ازیں خیبرپختونخوا میں کھیلوں اور صحت مند سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ایک اور اہم اقدام کے طور پر محکمہ اعلیٰ تعلیم اور زلمی فاؤنڈیشن کے مابین اسٹریٹجک شراکت داری کے لیے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کر دیئے گئے۔ مفاہمت کی یادداشت کے تحت صوبے میں ویمن کرکٹ چمپئن شپ کا انعقاد کیا جائے گاجس کے ذریعے خواتین کی صوبائی کرکٹ ٹیم تیار کی جائے گی جو قومی سطح پر ٹورنمنٹس میں شرکت کرے گی۔ یہ اقدام سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ گول کے متعلقہ ہدف کی تکمیل کے لیے اہم پیش رفت ہے۔ اس سلسلے میں منگل کے روز وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ صوبائی کابینہ اراکین مینا خان آفریدی ،عدنان قادری، بیرسٹر محمد علی سیف، ارکین قومی و صوبائی اسمبلی کے علاؤہ سرکاری حکام اور زلمی فاؤنڈیشن کے نمائندے ، محمد اکرم ،انضمام الحق ، کامران اکمل اور دیگر بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ ویمن کرکٹ چمپئن شپ کے تحت رواں ماہ کی 26 سے 30 تاریخ تک حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں کرکٹ مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا جن میں صوبائی دارالحکومت اور ساتوں ڈویژنز سے مجموعی طور آٹھ ٹیمیں حصہ لیں گی۔مذکورہ کرکٹ ٹیمیں 50 فیصد کالجز اور 50 فیصد یونیورسٹیز کی طالبات پر مشتمل ہوں گی ۔مفاہمت کی یادداشت کے تحت سپورٹس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے جن میں پچز کی تیاری اور گراؤنڈز میں دیگر سہولیات کی فراہمی شامل ہیں۔معاہدے میں شامل ڈیجیٹل اسکلز پروگرام کے تحت ووکیشنل ٹریننگ ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مالم جبہ میں سکی فیسٹیول مقابلوں کا انعقاد بھی معاہدے میں شامل ہے۔ مذکورہ ایونٹ کے انعقاد سے ایڈونچر ٹوارزم اور صحت مند سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔اسی طرح ایجوکیشن ٹوارزم کو فروغ دینے کے لیے چترال یونیورسٹی میں ونٹر فیسٹیول کا انعقاد بھی کیا جائے گا،اس اقدام سے مقامی فنون و ثقافت اور روایات کواُجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم خیبرپختونخوا اور زلمی فاؤنڈیشن کے درمیان شراکت داری صحت مند سرگرمیوں کے فروغ کیلئے اہم پیشرفت ہے، اس تعاون پر زلمی فاؤنڈیشن کی ٹیم کا شکریہ اداکرتے ہیں۔صوبائی حکومت اس شراکت داری کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے بھر پور تعاون کرے گی،بچیاں ہمارا اثاثہ ہیں، انہیں جب بھی موقع ملا پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔آنے والے پی ایس ایل میں صوبے میں بھی میچز کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے بھرپور کوشش کی جائے گی۔نوجوانوں کا مورال بلند کرنے میں قومی ہیروز کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شکست پر بے جا تنقید نہیں کرنی چاہیے اس سے کھلاڑیوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے،ہار جیت زیادہ اہم نہیں، اہم یہ ہے کہ آپ کتنی ایمانداری اور محنت سے مقابلہ کرتے ہیں،پروفیشنل لائف میں ٹیلنٹ، محنت اور ٹیکنیک تینوں ضروری ہیں۔صوبائی حکومت نوجوانوں کو کھیلوں کا بہترین ماحول اور سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے،اُمید ہے محکمہ اعلیٰ تعلیم اور زلمی فاؤنڈیشن کے درمیان شراکت داری کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔