وزارت مذہبی امور نئی حج پالیسی کے تحت سرکاری سکیم کی حج درخواستیں نومبر کے وسط میں وصول کرے گی۔سرکاری سکیم کے تحت 89605عازمین فریضہ حج کیلئے جائیں گے، ان میں سے 5ہزار سپانسر شپ سکیم کے تحت اور باقی ریگو لر سکیم کے تحت جائیں گے۔وزیر مذہبی امور چوہدری سا لک حسین حج پالیسی کا با ضابطہ اعلان اگلے ہفتے کریں گے۔سرکاری سکیم کے ذریعے حج بیت اللہ جانے کے خواہشمند عازمین کیلئے حج پیکیج واجبات کو اقساط میں وصول کرنے کی سکیم بھی متعارف کروا نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سکیم کے تحت حج پیکیج واجبات یکمشت کی بجا ئے3اقساط میں وصول کئے جائینگے ، ابتدائی طور پر حج در خواست کے ساتھ 2 لاکھ روپے وصول کیے جائیں گے۔حج قرعہ اندازی میں نام آنے کے بعد مزید4لا کھ روپے کی ادائیگی لازمی ہوگی جبکہ باقی رقم فروری کے دوسرے ہفتے میں وصول کی جا ئے گی تاہم مختلف سنگین نوعیت کی بیماریوں میں مبتلا افراد حج پر نہیں جاسکیں گے ۔پاکستانی عازمین حج کیلئے وزارت مذہبی امور سعودی عرب کی شرائط کے مطابق صحت پالیسی تیار کی گئی جس کے مطا بق ڈائیلاسز کرانے والے افراد پر اس سال حج پر جانے کی پابندی ہوگی۔دوسری جانب دل کے عارضے میں مبتلا اور سانس پھولنے کے مریض بھی حج نہیں کرسکیں گے، پھیپھڑوں کی بیماری یا مصنوعی تنفس پر زندہ افراد بھی حج نہیں کرسکیں گے جبکہ ایسے مریض جن کے جگر فیل ہونے کا خدشہ ہو وہ بھی حج پر نہیں جاسکیں گے۔