پشاور ہائیکورٹ نے مجوزہ آئینی ترمیم کےخلاف دائر درخواستوں پر لارجر بنچ تشکیل دینےکا فیصلہ کیا ہے۔
پشاور ہائیکورٹ نے تین صفحات پرمشتمل تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم کے خلاف دائر درخواستیں لارجر بینچ سنےگا۔عدالت نے اپنےحکم میں کہا کہ درخواستوں میں آئینی سوالات ہیں، آئینی تشریح کی ضرورت ہے، وفاقی حکومت، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ درخواست گزار وکیل کے مطابق وفاقی حکومت آئینی ترمیم کرنے جارہی ہے اورمجوزہ آئینی ترامیم میں عوام بنیادی اسٹیک ہولڈرز ہیں مگر آئینی ترمیم میں عوامی رائے شامل نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق 18 ویں ترمیم میں مسودہ پبلک کیا گیا تھا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 15 اکتوبرتک ملتوی کردی۔