گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے بیانات ہوائی فائر ہیں صرف بیانات دینے سے کچھ نہیں ہونا پی ٹی آئی کے لیے تو اکیلا ہی کافی ہوں،پی ٹی آئی کے روپوش رہنما کس کے مہمان تھے ، وقت آنے پر بتائوں گا،مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے سیاسی مسیحا ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ بات کرنا وقت کا ضیاع ہے۔ایک انٹرویو میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ حلف لینے کے بعد تحریک انصاف کے ساتھ اچھا رویہ رکھا لیکن اب پی ٹی آئی کے ساتھ بات کرنا بھی وقت کا ضیاع ہے۔فیصل کریم نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے بیانات صرف ہوائی فائر ہیں۔ میرے علاقے کا مجھے معلوم ہے کہ کس طرح نمٹنا ہے۔ پی ٹی آئی کے بیانات کو سنجیدہ نہ لیں، ان کے لیے تو میں اکیلا ہی گافی ہوں۔ گورنر کے پی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے سیاسی مسیحا مولانا فضل الرحمان ہیں۔ فارم 47 کہتے کہتے اب یہ خود پرچی پر آگئے ہیں۔ علی امین گنڈاپور گھنٹوں غائب رہے الیکشن کے دوران جب یہ غائب تھے اور جب روپوش تھے یہ کس کے مہمان تھے، وقت آنے پر سب بتاوں گا اور جب یہ بات پی ٹی آئی کو پتہ چلے گی تو پھر وہ علی امین گنڈاپور سے خود پوچھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ علی امین پر صوبائی وزیر کے قتل، شہد کی بوتل، 9 مئی واقعات کے الزامات ہیں۔ وہ پنڈی نہیں پہنچ سکتے اور یوٹرن لے کر واپس آ جاتے ہیں، ہوائی گولہ باری کرنے سے بہتر ہے کہ پہلے اپنے صوبے کا سوچیں۔ جب فریال تالپور اور مریم نواز کو گرفتار کیا گیا تو ان کا نظریہ کہاں تھا۔گورنر کے پی نے کہا کہ صوبے میں لوگوں کو چیک پوسٹس بنانے سے روکا جا رہا ہے۔ وزیر اعلی کو کے پی میں امن وامان سے کوئی سروکار نہیں۔ سوات میں واقعہ بھی صوبائی حکومت کی غفلت سے پیش آیا۔ علی امین کہتے ہیں کہ 11 ایمبسیڈر کے آنے کا انہیں پتہ نہیں تھا۔