بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ 3 امپائروں کو توسیع دینے کے لیے آئینی ترمیم کرنی پڑ رہی ہے جس کا مقصد فراڈ الیکشن کو تحفظ دینا ہے جب کہ وفاقی حکومت نمبرز پورے کررہی ہے اور وہ آئینی ترامیم لاکر ہی رہے گی، جو بھی ہو جائے لاہور کا جلسہ کریں گے، قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ لاہور کے جلسے میں کشتیاں جلا کر نکلیں۔ بدھ کو اڈیالہ جیل میں صحافیوں کے ساتھ غیررسمی گفتگو کے دوران عد لیہ سے متعلق مجوزہ آئینی ترمیم پر بات کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ آئینی ترمیم اس لیے ہو رہی ہے کہ انہوں نے 4 امپائرز کو ساتھ ملاکر کھیلا اور پھر بھی ہار گئے۔انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم تین امپائروں کو توسیع دینے کے لیے کرنی پڑ رہی ہے، ان میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اور چیف الیکشن کمشنر شامل ہیں جب کہ توسیع اس لیے دینے کی کوشش ہو رہی ہے تاکہ فراڈ الیکشن کو تحفظ دے سکیں۔صحافی نے سوال کیا کہ آئینی ترمیم والا معاملہ تو اب ریورس ہوگیا ہے جس پر انہوں نے کہا کہ حکومت نمبرز پورے کر رہی ہے، انہوں نے ترمیم لانی ہی لانی ہے۔صحافی نے پوچھا کہ مولانا فضل الرحمن کے کردار کو کیسے دیکھتے ہیں، جس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کچھ کہہ نہیں سکتا۔صحافی نے پھر پوچھا کیا آپ مولانا کے بارے میں کلیئر نہیں ہیں؟ انہوں نے جواب میں کہا کہ جمہوریت کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو متحد ہونا پڑے گا، مولانا اگر جمہوریت کے لیے ساتھ کھڑے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انہیں ڈر ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائر عیسی راستے سے ہٹ گئے تو 9 مئی اور فراڈ الیکشن کی تحقیقات کھل جائیں گی، 9 مئی کو ہماری پارٹی ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے الیکشن کو تاخیر کا شکار کیا گیا تاکہ پی ٹی آئی کو کرش کیا جاسکے، مجھ پر 140 کیسز 9مئی سے پہلے ہو چکے تھے، مجھ پر دو قاتلانہ حملے بھی ہو چکے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ختم نہیں ہو رہی تھی اسی لیے 9مئی کیا گیا، قاضی فائز عیسی ایک سال سے 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری نہیں ہونے دے رہے ہیں