پاکستان اور چین کے درمیان دوستی ہمالیہ سے بلند، شہد سے میٹھی اور سمندر سے گہری ہے۔ یہ محض الفاظ نہیں درحقیقت ہر پاکستانی کے جذبات اور احساسات ہیں جس کی بنیادی وجہ سات دہائیوں پر مبنی وہ باہمی تعلق ہے جس نے دونوں ملکوں کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب کیا اور پھر یہ دوستی کا رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا چلا گیا۔ ان خیالات کا اظہار نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ نے پشاور میں قائم چینی ثقافتی مرکز چائنہ ونڈو کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔
صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل، صوبائی وزیر کھیل و آئی ٹی ڈاکٹر نجیب اللہ مروت اور صوبائی وزیر صنعت عامر عبداللہ اور چیف منسٹر میڈیا سیل کے انچارج بریگیڈئر ریٹائرڈ سید مجتبیٰ ترمزی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے چائنہ ونڈو کی مختلف گیلریاں دیکھیں ، فرینڈ شپ وال پر دستخط کئے اور مہمانوں کی کتاب میںنے تاثرات درج کئے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں سید ارشد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ برادر ہمسایہ ملک چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ۔
سی پیک کازکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان میں معاشی و اقتصادی ترقی کا ایک نیا دورثابت ہو گا۔یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کو استحکام بخشے گا ۔حکومت پاکستان کی ہر ممکن کوشش ہے کہ سی پیک پر کام کی رفتار تیز کی جائے تاکہ اس کے ثمرات جلد سے جلد عوام تک پہنچیں۔مجھے یقین ہے کہ رشکئی اکنامک زون میں نہ صرف غیر ملکی بلکہ پاکستانی سرمایہ کار بھی دلچسپی لیں گے اوریہاںلگنے والے کارخانے برآمدات اور صوبے میں معاشی سرگرمیوں میں اضافے سمیت لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کا باعث ہونگے۔نگراں وزیر اعلیٰ سید ارشد حسین نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ انہوں نے نگراں وفاقی وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ملاقات کی ہے جس میںصوبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کی خواہش ہے اور ہر ممکن کوشش بھی ہو گی کہ صوبے میں پائیدار امن قائم ہو جس کیلئے ہماری پولیس اور سیکورٹی فورسز چوکس ہیں۔وہ سمجھتے ہیں کہ اگر امن ہو گا تو غیر ملکی سرمایہ کار بھی یہاں سرمایہ کاری کرینگے اور سیاح بھی اس صوبے کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہونے کیلئے یہاں آئیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ غیر ملکیوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ وہ بلا خوف و خطر ہمارے صوبے میں آئیں۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی مالی بحران نہیں ‘وزاعظم کیساتھ رابطے میں ہیں جو صوبے کے مسائل میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں اس وقت مسئلہ ہے بھی تو اس کو حل کر لیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں لا اینڈ آرڈر کی صورت حال بھی قابو میں ہے اور سپریم کورٹ و الیکشن کمیشن کی ہدایت پر مقرر تاریخ پر انتخابات کروائینگے جس میں کوئی رکاوٹ آڑے نہیں آنے دی جائیگی ۔
انہوں نے کہا کہ انہیں چائنہ تقافتی مرکز دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کیونکہ یہ سٹیٹ آف آرٹ ثقافتی مرکز میں پاک چین دوستی کو مزید فروغ دینے میں اہم کر دار ادا کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں چینی منصوبوں کی سیکورٹی کیلئے بھرپور اقدامات کیے گئے ہیں اس وقت پشاور صوبے میں چین کے سات منصوبے کام کر رہے ہیں جس کیلئے خصوصی سیکورٹی اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صوبے کے مسائل حل کرنے کے حوالے سے ہمارا بہترین پروگرام خوشحالی خیبرپختونخوا پروگرام ہے جس کاخدو خال جلد ظاہر ہونے لگیں گے ہم چاہتے کہ آنے والی حکومت کیلئے تیار پروگرام چھوڑ کر جائیں تاکہ اس کیلئے شہریوں کے مسائل حل کرنا آسان ہو جائے۔
انہوں نے کہاکہ صوبے میں بیروز گاری کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں ۔ بہت جلد صوبے میں پانچ لاکھ نوجوانوں کو بیرون ممالک میں کام کرنے کے قابل بنانے کیلئے کالجوں و یونیورسٹیوں کی سطح پر شارٹ کورسز کروانے کا منصوبہ شروع کر دیا جائیگا جس کیلئے ہمارے ٹیم نے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں ۔ انہوںنے کہا ہے کہ صوبے سیکورٹی کا ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
جب تک ہماری نگران حکومت موجودہے ہم بھر پور طریقے صوبے کی کی خدمت کریں گے اور مقرر ہ وقت پر صاف وشفاف انتخابات یقینی بنائیں گے ۔چائنہ ونڈو کے منتظمین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ انہیں چائنہ ونڈو کا دورہ کر کے بہت خوشی ہوئی ہے ،چائنہ ونڈو پاکستان اور چین کے درمیان دوستی اور عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اور انہیں یقین ہے کہ دوستی کا یہ سلسلہ کامیابیوں کے ساتھ آگے بڑھے گا۔قبل ازیں نگراں وزیر اعلیٰ نے پاک چین دوستی پر بننے والا پشتو گیت بھی دیکھا۔