پشاور ہائیکورٹ نے مختلف ترقیاتی کاموں کے خلاف دائر درخواستوں پر عام انتخابات تک ترقیاتی کام روک دیئے۔ اور جواب طلب کرلیا۔گزشتہ روز درخواستوں پر سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ایس ایم عتیق شاہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ درخواست گزار کے وکیل میاں ذاکر حسین نے عدالت کو بتایا کہ نگران حکومت کے پاس ترقیاتی کاموں کا اختیار نہیں ہے،الیکشن کا اعلان ہوا ہے لیکن اب بھی ترقیاتی کام ہورہے ہیں۔ جس پر جسٹس اعجاز انور نے کہا ہے کہ نگران حکومت کا کام تو صرف روزانہ کی بنیاد پر معاملات دیکھنا اورشفاف الیکشن کا انعقاد کرنا ہے 8 فروری کو الیکشن کا اعلان ہوا ہے,الیکشن اعلان ہونے کے بعد کیسے ترقیاتی کام ہونگے فاضل جسٹس نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیاں الیکشن ہورہے ہیں جس پر وکیل الیکشن کمیشن محسن کامران نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن ہونگے۔ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بنوں, وزیرستان اور دیگر علاقوں میں نگران حکومت کے آنے سے پہلے یہ ترقیاتی کام شروع ہوگئے ہیں۔ جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ الیکشن نزدیک ہوں تو پھر تو منظور نظر لوگ ترقیاتی کاموں پر تختیاں لگاتے ہیں۔ جسکے جواب میں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ ترقیاتی کام پہلے شروع ہوگئے ہیں اس سے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ 8 فروری اتنا دور نہیں ہے الیکشن ہوجائے تو پھر ترقیاتی کام شروع کریں الیکشن کے بعد دیکھے گے کہ یہ فنڈ خرچ ہوتا ہے یا واپس ہوجاتا ہے۔