شہباز گل نے کہا ہے کہ بھارت سے خریدے گئے کپڑوں پر کوئی بات نہیں کرتا

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ بھارت سے خریدے گئے کپڑوں پر کوئی بات نہیں کرتا، اتنے دن جاری رہنے والی شادی کی تقریب پر لارڈ مئیر کے امیدوار نے خرچہ کیا، لارڈ میئر امیدوار کو یہ بھی نہیں پتہ کہ انہیں ٹکٹ ملنا بھی ہے یا نہیں۔پنجاب کے گورنر ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان کے مسئلے پر سب سے پہلے آواز اٹھائی، سقوط کابل کے موقع پر یہ بات کرنا مشکل تھی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سب سے پہلے انسانی حقوق کے مسئلے پر بات کی، انسانی المیہ پر انسانیت کے ناطے اکٹھے ہونے کی ضرورت تھی، بہت عرصے بعد اللہ تعالی نے پاکستان کو عزت بخشی ہے اللہ کا شکر ہے کہ پوری مسلم امہ نے اس پر لبیک کہا۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارے جسم سے جڑا ہمارا بھائی ہے، افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کیلئے کوشش کرنی ہو گی، او آئی سی کا اجلاس افغانستان کو بڑے المیے سے بچانے کی ایک کوشش ہے، وزیراعظم نے اپنے ہر انٹرویو میں افغان مسئلے کی طرف توجہ دلائی ہے، سعودی عرب نے افغان بحران سے نمٹنے کیلئے ایک ارب ریال مختص کئے ہیں۔شہباز گل نے مزید کہا کہ ماضی کے ایک حکمران رات بھر تقریر کی پریکٹس کرتے رہے، پرویز رشید نے تقریر لکھی، مریم نواز نے انہیں پریکٹس کروائی، انہیں او آئی سی کے پلیٹ فارم پر تقریر کرنے کا موقع نہیں دیا گیا تھا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ چوہدری شوگر مل کے ملازم ملک مقصود کی تنخواہ 25 ہزار تھی، ملازم کے اکاونٹ میں چار سو کروڑ جمع ہوئے جبکہ کیشیئر محمد اسلم کی تنخواہ 10 ہزار اور اکاونٹ میں 2 ارب جمع کروائے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ آپ نے تو عدالت میں تسلیم کیا تھا کہ قطری آپ کے اے ٹی ایم ہیں، ان سے جواب مانگو تو کہتے ہیں قطری شہزادے نے پیسے دیے، جواب دیں، کس سروس کے عوض یہ پیسے دیئے گئے، ہم اپوزیشن میں بھی ہوں گے تو این آر او نہیں دیں گے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان کا کوئی کیمپ آفس نہیں ہے، وہ اپنے گھر کے بجلی اور گیس کے بل خود جمع کرواتے ہیں، جو دورے یہ اربوں روپے میں کرتے رہے، عمران خان نے کروڑوں میں کیے۔شہباز گل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن سے ماحولیاتی آلودگی بہتر ہو جائے گی، وزیر اعظم کی ہدایت پر کی جانیوالی شجر کاری جلد پھل دے گی، او آئی سی کانفرنس میں خوراک کی کمی سمیت دیگر مسائل پر بات ہوئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر