دفترِ خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ کشمیر میں بھارت کے یک طرفہ اقدامات قبول نہیں، او آئی سی اجلاس میں کشمیریوں کی حقِ خود ارادیت کی جدوجہد کو سراہا گیا اور کشمیر میں بھارتی اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔دفترِ خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دفترِ خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا استحکام کا خواہاں ہے، پاکستان اور امریکا کے درمیان دو طرفہ مفادات پر مبنی تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے نیویارک کے دورے کا محور کشمیر، افغانستان اور پاکستان کی معاشی ترقی رہا ہے۔عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ہے، پاکستان اور امریکا ایشیا میں امن کے خواہاں ہیں۔ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا کہ امریکی نائب وزیرِ خارجہ آج سے پاکستان کا دو روزہ دورہ کریں گی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس میں ہونے والی سماعت میں امریکا کی آفیشل پوزیشن کی عکاسی نہیں، پاکستان اور امریکا افغانستان کے حوالے سے ایک نقطہ نظر رکھتے ہیں۔ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ بھارتی قابض افواج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کرنا جاری رکھیں گے۔عاصم افتخار نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں بھارت کے یک طرفہ اقدامات قبول نہیں، فاشسٹ ہندو توا بلوائی بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔