ڈیرہ اسماعیل خان(بیورورپورٹ)کوئی مائی کا لعل تحفظ ناموس رسالتۖ قانون ختم نہیں کر سکتا،ایسا سوچنے والے خود مٹ جائیں گے،قادیانیوں نے امریکا و فرانس سمیت دیگر عالمی قوتوں کے پاں پکڑے مگر قانون ختم نہ کرا سکے،مرزا اور اسکے پیروکار غیر مسلم تھے،ہیں اور رہیں گے، مرزا ناصر نے خود استدعا کی تھی کہ پارلیمنٹ میں مسئلہ قادیانیت پر بحث کے دوران ہمیں بھی موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے چنانچہ مرزا ناصر اور لاہوری گروپ کے سربراہ صدرالدین پر جرح کی گئی تب متفقہ قرارداد منظور کر کے انہیں غیر مسلم قرار دیا گیا۔ان خیالات کا اظہار عالمی مجلس ختم نبوتۖ ڈیرہ کے زیر اہتمام حق نواز پارک میں منعقدہ ختم نبوتۖ کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی راہنما مولانا اللہ وسایا نے کیاجسکی صدارت تنظیم کے مرکزی امیر مولانا محمد ناصر خاکوانی نے کی۔مولانا اللہ وسایا نے مزید کہا کہ 1974 کی منظور شدہ متفقہ قرار داد ہماری تاریخ تھی،ہے اور کسی کو اپنی تاریخ نہیں بدلنے دیں گے۔ ہم ناموس رسالتۖ و عقیدہ ختم نبوتۖ کی حفاظت کریں گے۔ ہماری جانیں تو جا سکتی ہیں مگر رسول اللہۖ کی عظیم ہستی سے بیوفائی نہیں کرسکتے۔ مولانا محمد ناصر خاکوانی نے کہا کہ امت کو مٹانے کی کوشش کرنے والے خود مٹ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ رسول اللہۖ کا اللہ کا پیغام پہچادینے کی گواہی لینا اور صحابہ کرام کو غائبین تک پہنچانے کا حکم دینا ختم نبوتۖ کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ سنت رسول ۖپر عمل میں فائدہ ہے۔یہ امت معتدل ہے۔اپنی اولاد کو اعتدال اور معاملات و اخلاقیات درست کرنے کی تربیت دیں۔تنظیم کے ضلعی امیر قاری محمد طارق اور ضلعی راہنما قاری خلیل احمد سراج نے قائدین،عوام،علما و مشائخ، تاجر برادری ،انتظامیہ،پولیس،سابق تحصیل ناظم عمر امین اور ایپکا کے صدر فدا حسین کا تعاون کرنے پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔