بجلی نرخ کمی کے وفاقی حکومتی دعوے دھرے رہ گئے،پرانے نرخ پر بجلی بلز ارسال

حکومتی دعوے دھرے رہ گئے، صارفین کو پرانے نرخ پر بجلی بلز ارسال کر دیئے گئے۔ وزیراعظم کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں کمی کے دعوئوں کے برعکس صارفین کو پرانے نرخ پر بلز بھیجے جا رہے ہیں، جس نے عوام کے غم و غصے میں اضافہ کر دیا ہے۔
حکومتی وعدوں کے مطابق فی یونٹ ریٹ7روپے تک کم ہونا تھا، لیکن عملی طور پر نہ صرف یہ کمی نظر نہیں آئی بلکہ صارفین کو ماضی کے مقابلے میں زیادہ بھاری بھرکم بلز ادا کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کے اعلان کے بعد ملک بھر میں موبائل ٹونز کے ذریعے بجلی کے نرخوں میں کمی کی خوشخبری سنائی گئی لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے صارفین کا کہنا ہے کہ 200 یا 201 یونٹس کے استعمال پر بھی بلز میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
حکومتی فارمولے کو سمجھنا عام آدمی کیلئے مشکل ہو رہا ہے گرمیوں میں بجلی کا استعمال بڑھنے والا ہے اور عام گھرانے بھی 300 یونٹس تک استعمال کر سکتے ہیں، جس سے بلز میں مزید اضافے کا خطرہ ہے ۔
مہنگائی کے موجودہ دور میں زیادہ بلز نے غریب اور متوسط طبقے کی کمر توڑ دی ہے، کئی گھروں میں بجلی کا استعمال کم کرنے کیلئے پنکھے اور دیگر ضروری آلات بند کر دیئے گئے ہیں، جبکہ صوبے کے کئی شہروں میں صارفین نے احتجاج بھی کیا ہے لیکن اب تک کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا ہے ۔
دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ بلز میں اضافہ ٹیکنیکل ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے ہوا ہے جبکہ صارفین کے مطابق یہ محض اعداد و شمار کا کھیل ہے جبکہ حکومت کی طرف سے اب تک کوئی واضح وضاحت نہیں دی گئی ہے کہ آخر وہ کمی کیوں نظر نہیں آ رہی جو اعلان کی گئی تھی اگر صورتحال یونہی رہی تو موسم گرما میں بجلی کے بلز مزید بڑھ سکتے ہیں جس سے عوام کا غم و غصہ بھی بڑھے گا۔
صارفین کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر اپنے وعدوں پر عمل کرے یا پھر شفافیت کے ساتھ اس معاملے کی وضاحت کرے۔

1 تبصرہ. Leave new

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر