بغیر اجازت افسران کی غیرملکی تربیت پر حکومت ناراض ہو گئی، جبکہ اس کے ساتھ ہی نیا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری ملازمین کے بغیر اجازت بیرون ملک تربیت اور امدادی اداروں کیساتھ براہ راست روابط پر صوبائی حکومت نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے تمام سرکاری ملازمین کو واضح کیا ہے کہ محکمہ ترقی و منصوبہ بندی کی اجازت کے بغیر کوئی بھی سرکاری ملازم بیرون ملک کسی بھی تربیت کیلئے نہیں جائیگا۔
سرکاری ملازمین براہ راست امدادی اداروں کیساتھ رابطہ کرکے تربیت کا موقع حاصل کرنے کی کوشش بھی نہیں کریگا ۔ اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا نے غیر ملکی تربیت کیلئے افسران کی نامزدگی اور اس کے عمل کو منظم بنانے کیلئے سخت ہدایات جاری کر دی ہیں۔
محکمہ کی جانب سے تمام انتظامی سیکرٹریز اور ڈویژنل کمشنرز کو ارسال ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری محکمے اب غیر ملکی تربیت کیلئے افسران اور اہلکاروں کو نامزد کرنے سے قبل محکمہ ترقی و منصوبہ بندی سے باقاعدہ اجازت اور مشاورت کے پابند ہوں گے۔
مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ خیبر پختونخوا گائیڈ لائنز اینڈ پروسیجرز فار اوورسیز ٹریننگ اینڈ وزٹس 2008 کے تحت کسی بھی افسر کو غیر ملکی تربیت کیلئے روانہ کرنے سے پہلے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کیا جائے۔ اس عمل میں اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ بھی قانونی اور رسمی تقاضوں کی جانچ کیلئے شامل ہوگا۔
محکمہ اسٹیبلشمنٹ کے مطابق مشاہدہ میں آیا ہے کہ کچھ افسران غیر ملکی اداروں یا ڈونر ایجنسیز کی جانب سے تربیت کے مواقع حاصل کر لیتے ہیں، مگر متعلقہ محکموں سے مشاورت اور این او سی لیے بغیر روانگی اختیار کر لیتے ہیں جو گائیڈ لائنز اور حکومتی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بعض افسران تو ان تربیتوں کو بنیاد بنا کر بیرون ملک جانے کیلئے چھٹی کی درخواست دیتے ہیں حالانکہ وہ متعلقہ قواعد و ضوابط کے دائرہ کار میں نہیں آتیں۔
مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ آئندہ کوئی بھی درخواست بغیر محکمہ ترقی و منصوبہ کی اجازت یا این او سی کے قابل غور نہیں ہوگی۔ تمام محکموں کو اس ضمن میں مطلع کر دیا گیا ہے تاکہ آئندہ کسی قسم کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔ یاد رہے کہ بغیر اجازت افسران کی غیرملکی تربیت پر حکومت ناراض ہونے لگی ہے۔
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00