صوبہ بھر میں ایک لاکھ لیبارٹریز غیرقانونی قراردینے کا امکان

پشاور سمیت صوبے بھر میں ایک لاکھ سے زائد لیبارٹریوں کو غیر معیاری قرار دیا جا رہا ہے۔ان لیباٹریوں سے متعلق مختلف اداروں کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے بعض لیبارٹریاں مختلف ڈاکٹرز کی ذاتی ملکیت ہے اور ڈاکٹرز کی جانب سے ان لیبارٹریوں میں ٹیسٹ کی ہدایات کی جا رہی ہے سب سے زیادہ لیبارٹریاں پشاور میں دوسرے نمبر پر مردان میں تیسرے نمبر پر چار سدہ۔ایبٹ اباد ہری پور۔جنوبی اضلاع میں قائم ہے ان لیبارٹریز کی رپورٹس مختلف سٹینڈرز کی لیبارٹریاں سے الگ الگ ہوتی ہے ا ان لیبارٹریز میں متعلقہ ماہرین نہ ہونے کے ساتھ ساتھ میڈیکل ٹکنیشنز کے ذریعے ٹیسٹ وغیرہ کی جاتی ہے ذمہ دار ذرائع کے مطابق ڈبگڑی گارڈن۔ہسپتال روڈ۔ناصر باغ روڈ۔پشاور بورڈ۔شہر کے مختلف اندرونی علاقوں میں موجود لیبارٹریز کی نشاندہی کی گئی ہے ذرائع کے مطابق ان لیبارٹریز میں متعلقہ ماہرین نہ ہونے۔غلط رپورٹس دینے کی مبینہ شکایات وغیرہ کی روشنی میں انہیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے مختلف حکومتی اداروں کی جانب سے وقتا فوقتا کاروائیاں ہو رہی ہیں تاہم ان لیبارٹریز کے خلاف کاروائیاں نہ ہی ہو سکی

2 تبصرے. Leave new

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر