ڈبلیو ایس ایف انڈر 23 ورلڈ اسکواش چیمپیئن شپ 2025: فائنل لائن اپ مکمل، نور زمان اور کریم التور آمنے سامنے
کریم التور آمنے سامنے
کراچی (اسٹاف رپورٹر محمد سلیمان خان)
تجارتی مرکز کراچی کے ڈی ایچ اے کریک کلب میں جاری ڈبلیو ایس ایف انڈر 23 ورلڈ اسکواش چیمپیئن شپ 2025 اپنے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جہاں سیمی فائنلز میں پاکستان کے نور زمان اور مصر کے کریم التور نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
پاکستانی نوجوان نور زمان نے ملیشیا کے امیشن راج چندر کے خلاف یک طرفہ مقابلے میں فتح حاصل کی۔ چندرن پیٹ کی شدید تکلیف کے باعث مکمل فارم میں نظر نہ آئے اور تیسری گیم کے دوران دستبردار ہوگئے۔ بعض ناقدین کی جانب سے میچ فکسنگ کے الزامات لگائے گئے، تاہم حقیقت یہ ہے کہ راج گذشتہ رات ہی سے بیماری کا شکار تھے۔ نور نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے حریف کو موقع نہ دیا۔ ان کے اسٹروکس پر تماشائیوں کی داد دیدنی تھی۔ وہ کھڑے کھڑے ایسے اسٹروکس کھیل رہے تھے جو عام طور پر اسکواش پلیئرز کو دوڑ کر کھیلنے پڑتے ہیں۔ راج نے دفاعی حکمت عملی اپنائی مگر کامیاب نہ ہوسکے۔
نور نے اپنی کامیابی کے سفر میں میلول، سکیا نیما نکو، جیکب پائٹلوانی اور حسین الزاتاری جیسے کھلاڑیوں کو مات دی۔ میچ کے بعد نور نے کہا: "الحمدللہ، پہلی بار عالمی فائنل میں پہنچا ہوں۔ یہ میرے لیے، میرے خاندان اور پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ میرے دادا نے میری ابتدائی تربیت میں بڑا کردار ادا کیا، جب میں صرف آٹھ سال کا تھا۔”
دوسری جانب، مصر کے کریم التور نے اپنے ہم وطن اور ایونٹ کے ٹاپ سیڈ ابراہیم الکبانی کو 7-11، 11-2، 11-8، 11-5 سے شکست دی۔ پہلا گیم ہارنے کے بعد کریم نے زبردست کم بیک کیا۔ الکبانی نے دباؤ میں آ کر کئی غلطیاں کیں اور ہاتھ پر چوٹ بھی کھائی۔ کریم کی فٹ ورک، حکمت عملی اور جارحانہ کھیل نے الکبانی کو مکمل طور پر بے بس کر دیا۔ ان کی کارکردگی دیکھ کر محسوس ہوا کہ اسکواش کے دیوتا بھی ان پر فخر کر رہے ہوں۔
تیس سال بعد کراچی کو عالمی معیار کی اسکواش میزبانی نصیب ہوئی ہے، جس کے لیے سندھ اسکواش، خاص طور پر عدنان اسد، سندھ حکومت اور ڈی ایچ اے کریک کلب خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ کریم التور نے پاکستانی مہمان نوازی کی کھلے دل سے تعریف کرتے ہوئے کہا: "میں دنیا بھر میں کھیل چکا ہوں، مگر جو محبت اور خلوص یہاں ملا، اس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔”
خواتین کے مقابلوں میں ہانگ کانگ کی 3/4 سیڈ چن نے ملیشیا کی یی کو سخت مقابلے کے بعد 11-7، 11-6، 4-11، 7-11، 11-3 سے شکست دی۔ یی کی واپسی کی کوششیں قابل ستائش تھیں، مگر چن نے آخری گیم میں بازی پلٹ دی۔
دوسرے سیمی فائنل میں مصر کی ابوالخیر نے ملیشیا کی ازمن کو 11-8، 11-7، 7-11، 11-4 سے شکست دی۔ ازمن نے بھرپور مزاحمت کی، مگر ابوالخیر کا اسٹیمنا اور مہارت غالب رہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ورلڈ اسکواش فیڈریشن کو ری ویو سسٹم پر نظرثانی کرنی چاہیے اور غیر ضروری ریویوز پر پابندی و جرمانہ عائد کرنا چاہیے، کیونکہ اس دوران کھلاڑی سانسیں بحال کر کے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ مزید برآں، سفید گیند کے ساتھ سفید لباس اور سیاہ گیند کے ساتھ سیاہ لباس پہننے پر پابندی لگنی چاہیے تاکہ کھیل کی خوبصورتی برقرار رہے۔
فائنل میچز آج شام ساڑھے چار بجے کھیلے جائیں گے، جہاں نور زمان اور کریم التور کے درمیان تاریخی ٹاکرا متوقع ہے۔