واپڈا ہسپتال شامی روڈ پشاور میں ادویات کا فقدان ہے اور مریض باہر سے دوائیاں خریدنے پر مجبور ہیں ، ہسپتال میں داخل مریضوں کا کہنا ہے ایک سرنج تک باہر بشیر آباد سے لانی پڑتی ہے۔ہرواپڈا ملازم جو میڈیکل سہولت لیتا ہے انکی تنخواہ اور پنشن سے تقریباًدس ہزار روپے کی کٹوتی ہوتی ہے لیکن اس کے صلے میں ہسپتال میں دوائیاں ہی نہیں ہیں پہلے خواتین مریضوں کے لیے فی میل ڈاکٹرزہوتی تھی لیکن اب یہ کام بھی مرد ڈاکٹرزسرانجام دے رہے ہیں پہلے چارچار فی میل ڈاکٹرز ہوتی تھی لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے لیڈی ڈاکٹرز کا بھی فقدان ہے۔یونین کے عیدیدار بھی پہلے احتجاج کرلیتے تھے لیکن اب وہ بھی خاموش تماشایی بنے ہویے ہے افسر بالا بھی کویی اکیشن نہیں لے رہے اور مریض بے چارے خوار ہورہے ہے کچھ مریضوں کا کہنا ہے کہ اب مجبورا میڈیکل سہولیت واپس کرکے کیش کی سہولت واپس لینے پڑے گی۔تاکہ اپنی مرضی سے ادواییات خریدسکے۔پہلے ایمرجنسی میں ڈرپ دواییاں موجود ہوتی تھی لیکن اب ایمرجنسی وارڈ بھی خالی ہے ایک سرنج تک نہیں مل رہی صرف بلڈپریشر کی مشین موجود ہے۔اس سلسلے میں افسران بالا کو فوری ایکشن لینا چاہیے اور فورا دواییوں کے فراہمی کے آرڈر جاری کرنے چاہیے تاکہ مریضوں کو سہولیات دوبارہ مہیا ہوسکے ۔
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00