کینٹ میں وکلاء کی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی کیخلاف رٹ دائر

شعیب جمیل

پشاور کینٹ کی حدود میں وکلا کے گاڑیوں کی بغیر سٹیکرز داخلے پر پابندی کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کردی گئی ہے جس میں مذکورہ پابندی کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ رٹ پیٹشن آمین الرحمان یوسفزی ایڈوکیٹ کی وساطت سے محمد رفیق ایڈوکیٹ نے دائر کی ہے ۔رٹ پٹیشن میں وزارت دفاع، سیکرٹری دفاع، چیف سیکرٹری خیبر پختون خوا، کینٹونمنٹ ایگزیکٹیو آفیسر پشاور اور خیبر پختون خوا بار کونسل کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے رٹ میں موقف اختیار کیا ہے کہ کینٹونمنٹ بورڈ پشاور کی انتظامیہ نے وکلا کو بغیر کینٹ سٹکر کے کینٹونمنٹ کی حدود میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے جو کہ غیرقانونی اور غیرآینی ہے ۔کیونکہ اس وقت پشاور کینٹ میں متعدد عدالتیں کام کررہی ہیں اور وکلا کیسز کی پیروی کیلئے پیش ہوتے ہیں ۔امین الرحمن ایڈوکیٹ نے موقف اپنایا کہ اس قسم کے اقدامات سے انصاف کی فراہمی متاثر ہوگی رٹ کے مطابق اس وقت خیبر پختون خوا کے ہزاروں جبکہ صرف پشاور ہائیکورٹ میں 6 ہزار سے زائد وکلا رجسٹرڈ ہیں جو معمول کے مطابق کیسوں کی پیروی کیلئے کینٹونمنٹ کی حدود میں آتے جاتے ہیں اس قسم کے اقدامات غیرقانونی اور آین کے بنیادوں حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ رٹ پٹیشن میں موقف اختیار کیا ہے کہ وکلا نے ہمیشہ قانون کی پاسداری اور آین کی بالادستی کے لئے کام کیا ہے اور کسی طرح بھی غیرقانونی امور میں شامل نہیں ہوتے جبکہ کینٹونمنٹ انتظامیہ کی جانب سے جو پابندی لگائی گئی ہے وہ قوانین کے خلاف ہے کیونکہ نقل وحرکت کی آذادی آین کی بنیادی جز میں شامل ہے۔لہذا اس پابندی کو کالعدم قرار دی جائے اور رٹ کے حتمی فیصلے تک اس حکم کو معطل کیا جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر