نیوزی لینڈ کی سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں کامیابی
گلین فلپس کی حیرت انگیز سنچری، مچل سینٹنر کی کلیدی 41رنز پر تین وکٹوں کی پرفارمنس کے ساتھ، نیوزی لینڈ کو قذافی اسٹیڈیم میں تین ملکی ون ڈے سیریز کے افتتاحی میچ میں پاکستان کے خلاف 78 رنز کی زبردست فتح دلائی۔
شکیل الرحمن
سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 78 سے شکست دے دی،پاکستان ٹیم 331 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 47 اوورز میں 254 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
تین ملکی سیریزکے پہلے میچ ہی میں پاکستانی سیلیکٹرز کی کارکردگی سامنے آگئی اور جس طرح شائقین اور ماہرین اس موجودہ ٹیم کی سیلیکشن پر اُنگلیاں اُٹھا رہے تھے سچ ثابت ہوئی اور پاکستان کی ٹیم میں سوائے فخر زمان کے کسی بھی کھلاڑی کی کارکردگی قابل تحسین نہیں بلکہ شرمناک رہی۔
بڑے بڑے نام اپنے ہی ملک کی ایک سیدھی وکٹ پر کچھ نہ کرسکے۔اس ٹیم میں فخر زمان کے ساتھ ایک قابل اعتماد اوپنر شامل کرنا چاہیے تھا جبکہ ایک اور سپنر کے ساتھ عرفان خان کو شامل کرنا چاہئے جبکہ نسیم شاہ کی جگہ بھی وسیم جونئیر کولانا چاہیے۔اس شکست کے بعد پاکستان کا فائنل کھیلنا بھی ایک سوالیہ نشان بن گیا ہے کیونکہ اب جنوبی افریقہ کو ہر حال میں شکست دینا لازمی ہوگا۔پہلے ایک روزہ میچ کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے چیمپینز ٹرافی کے سیمی فائنل میں بھی پہنچنا مشکل نظر آرہا ہے۔دوسری بات یہ ہے کہ بابر اعظم ایک بار پھر فیل ہوئے جو کہ ایک لمحہ فکریہ ہے کہ اتنا بڑا نام ایک میچ میں سکور کرتے ہے جبکہ اگلے پانچ میچوں میں میں نہیں۔انہیں ایک مرتبہ پھر مائیکل بریسویل نے اپنا شکار بنایا، اس سے قبل کیوی بالر نے ون ڈے انٹرنیشنل اورٹیسٹ فارمیٹ میں ایک، ایک جب کہ ٹی ٹونٹی میں 4 بار بابر اعظم کی وکٹ حاصل کی ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف اس پہلے میچ میں بابر اعظم، فخر زمان کیساتھ اوپننگ کیلئے آئے تاہم وہ جلد وکٹ گنوابیٹھے۔ ان کی سنچری کا قحط بین الاقوامی سطح پر 62 اننگز تک بڑھ گیا، بابر اعظم کی آخری سنچری 30 اگست 2023ء کو ایشیا کپ میں نیپال کیخلاف اسکور کی تھی۔تین فاسٹ بولر اور ایک سپنر کے ساتھ میدان پر اترنے والی ٹیم نیوزی لینڈرز کے سامنے بلکل بے بس نظر آیی اور گلین فلپس کے ’106رنزکی پاورفل اننگزنے نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف چھ وکٹ پر 330رنزکا پہاڑ کھڑا کردیا۔شاہین آفریدی نے دس اوورز میں 88رنزدیے نسیم شاہ نے 70اور خوشدل شاہ نے نو اوورز میں 66رنز دیے۔ابرار احمد نے کچھ اچھی بولنگ کی اور 42رنز دیکر دو وکٹ حاصل کیے دوسری جانب فیلڈنگ بھی کلب لیول کی رہی۔اب بیٹنگ جاری ہے دیکھتے ہے کہ پاکستانی بیٹرز کہاں تک مزاحمت کرسکے گے۔ہفتہ کے روز یہاں قذافی اسٹیڈیم میں تین ملکی ون ڈے سیریز کے افتتاحی میچ میں، ڈیرل مچل کے 81 رنز کے بعد گلین فلپس کے 106رنزکی چھلکتی ہوئی ناقابل شکست اننگز شایقین لاہور مدتوں یاد رکھے گی۔ نیوزی لینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے 50 اورز میں 6 وکٹوں پر 330 رنز بنائے تھے، نیوزی لینڈ کی جانب سے فلپس نے ناٹ آوٹ رہتے ہوئے 106 رنز کی شاندار اننگز کھیلی،ڈیرل مچل نے 81 رنز کی اینگز کھیلی،پاکستان کی طرف سے شاہین آفریدی نے 88 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آوٹ کیا،حارث روف آج بولنگ کے دوران فٹنس مسائل سے دوچار ہوگئے، جو بیٹنگ کے لیے نہیں آئے۔ قبل ازیں، سہ فریقی سیریز کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ میچ میں نیوزی لینڈ کا آغاز اچھا نہ رہا اور اس کی 39 رنز پر ہی 2 وکٹیں گر گئیں،ابتدائی جھٹکا ول ینگ کی صورت میں محض 4 رنز پر ہوا جبکہ اوپنر راچن رویندرا بھی 25 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی اور ابرار احمد نے ایک ایک کھلاڑی کو پویلین کی راہ دیکھائی۔ 2وکٹیں گرنے کے بعد کین ولیمسن اور ڈیرل مچل نے ذمہ داری سے ٹیم کا سکور آگے بڑھایا تاہم 134 کے مجموعی سکور پر شاہین شاہ آفریدی نے کین ولیمسن کو 58 رنز پر آؤٹ کر دیا،ٹام لیتھم کو صفر پر حارث رؤف نے پویلین کی راہ دکھائی. وکٹ کی دوسری جانب موجود ڈیرل مچل نے ٹیم کا اسکور بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور گلین فلپس کے ساتھ مل کر ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو بڑے اسکور کی جانب گامزن کیا۔ مچل 200 کے مجموعے پر 81 رنز بنا کر ابرار احمد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے تو گلین فلپس اور مائیکل بریسویل نے ٹیم کا اسکور 254 تک پہنچایا جہاں شاہین نے 31 رنز بنانے والے بریسویل کی اننگز کا خاتمہ کرکے نیوزی لینڈ کو چھٹا نقصان پہنچایا۔ اس کے بعد نیوزی لینڈ کی کوئی وکٹ نہ گری اور ساتویں وکٹ پر گلین فلپس اور مچل سینٹنر نے صرف 26 گیندوں پر 76 رنز بناڈالے۔ گلین فلپس نے دھواں دار اننگز کھیلی، وہ 7 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 106 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ مچل سینٹنر نے صرف 8 رنز بنائے۔ یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ فلپس نے شاہین آفریدی کی طرف سے کروائے گئے اننگز کے آخری اوور میں 25 رنز سمیٹے۔ پاکستان کی طرف سے شاہین آفریدی نے 3، ابرار احمد نے 2 جبکہ حارث رؤف نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ایک پہاڑ جیسے ہدف تعاقب میں فخر زمان کے علاوہ کوئی بھی پاکستانی بلے باز 50 کا ہندسہ عبور نہ کرسکا۔ انھوں نے 69 گیندوں پر 84 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی۔جس میں سات چوکے اور چار چھکے شامل تھے۔فخر زمان کے بعد سلمان آغا 40 رنز سکور کئے جس میں دو چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔جبکہ طیب طاہرنے چار چوکوں کی مدد سے 30 رنز بنا ئے۔ابرار احمد 23 رنز بنا سکے،بابر اعظم 10، کامران غلام 18، محمد رضوان 3 اور خوشدل شاہ 15 رنز بنا سکے۔نیوزی لینڈ کی جانب سے میٹ ہینری اور مچل سینٹنر نے تین، تین جبکہ
مائیکل بریسویل نے دو وکٹیں حاصل کیں۔