پولیس لائنز دھماکہ’ سہولت کار کا متعدد وارداتوں کا اعتراف

شعیب جمیل

ملک سعد شہید پولیس لائنز میں خودکش دھماکے کی مبینہ سہولت کاری کے الزام میں گرفتار پولیس اہلکار نے مختلف وارداتوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ،ملزم کا اعتراف جرم بیان ریکارڈ کرنے کے بعد اسے جوڈیشل ریمانڈ پر 14 روز کیلئے جیل منتقل کردیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ ملزم پولیس اہلکار محمد ولی کے جسمانی ریمانڈ میں 5مرتبہ توسیع کی گئی تھی اور گزشتہ روز اعترافی بیان ریکارڈ ہونے پر اسے جیل منتقل کردیا گیا ہے ۔گزشتہ روزملزم کو انسداددہشتگردی عدالت کے جج محمد اقبال خان کی عدالت میں پیش کیا گیا تاہم بیان ریکارڈ کرانے کیلئے ملزم محمد ولی کو جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شعیب کی عدالت میں پیش کیاگیا ۔اس دوران سی ٹی ڈی پشاور کے تفتیشی آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم محمد ولی پولیس اہلکار تھا جس پر پولیس لائنز دھماکے میں مبینہ طور پر خودکش حملہ آور کی سہولت کاری کا الزام ہے۔ ملزم کو پولیس نے بی آر ٹی سٹیشن سے گرفتار کیا تھا۔انہوں نے بتایاکہ ملزم دیگر وارداتوں میں بھی ملوث ہیں اور 2022 میں جمیل چوک میں پادری کے قتل کے علاوہ اس کیخلاف پشاورورسک روڈ، شبقدر اور 2023میں گیلانی مارکیٹ دلہ زاک روڈ پر دھماکہ کرنے کے بھی شواہد ملے ہیں۔ ملزم پر یہ الزام بھی ہے کہ اس کی فراہم کردہ پستول سے فروری 2024 میں لاہور میں ایک غیرمسلم جبکہ مارچ 2024میں 2 پولیس اہلکاروں کوقتل کیا گیا ۔ ملزم ولی نے پولیس یونیفارم کاغلط استعمال کرتے ہوئے مختلف مقامات پر اسلحہ وبارودپہنچانے میں کرداربھی ادا کیا ۔ سی ٹی ڈی پولیس کے مطابق ملزم نے کالعدم تنظیم سے رابطہ رکھتے ہوئے افغانستان سے تربیت بھی حاصل کی تھی۔ دوسری جانب ملزم محمد ولی نے بیان ریکارڈ کرنے کے دوران مبینہ طور پر مختلف الزامات میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا جس پر ملزم کو 14روز ہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیاگیا۔واضح رہے کہ 30جنوری 2023کو پولیس لائنز پشاور دھماکے میں 80سے زائد پولیس اہلکار شہیدجبکہ 150سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed