مذاکرات نہیں مذاق ہو رہا ہے، ایمل ولی خان

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما و سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ آپ ‘او او’ کر رہے تھے، مذاکرات نہیں مذاق ہو رہا ہے۔سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ایوان میں بے ہودگی ہو رہی تھی، ایوان نرسری لگ رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ اے این پی نے عوام کا مقدمہ لڑ کر اپنی جان دی، میں پختون کاز کے لیے لڑ رہا ہوں، دہشتگردی میں جو پختون کا نقصان ہوا ہے اس کی تلافی کی جائے۔ایمل ولی نے کہا کہ نظریاتی طور پر دہشت گردی کے خلاف ہوں اور ایک ہی بیانیہ بنائیں، پختونخوا بارود کا ڈھیر بنا ہوا ہے، جان بوجھ کر اسے بارود کا ڈھیر بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پشاور میں سیکورٹی اجلاس ہوا، کیا ضرورت تھی کہ ضیاء الحق امریکی ڈالرز کے بدلے پختون زمین کا سودا کریں، انہوں نے افغانوں کو ویلکم کیا، ہم نے مخالفت کی۔ایمل ولی خان نے کہا کہ افغانوں کے نام پر ٹریننگ کیمپ بنائے اور اس میں مجاہدین کو تربیت دی، ہم نے خون خوار فورس بنائی، ہم نے طالبان کو سپورٹ کر کے حاکم وقت کو چوک میں لٹکا کر افغانستان کو اپنا صوبہ بنایا۔ایمل ولی خان نے کہا کہ میاں نواز شریف طالبانوں کو پروموٹ کرتے رہے، پیپلز پارٹی کے وزیرِ داخلہ نصیر اللّٰہ بابر نے کہا کہ یہ ہمارے بچے ہیں، یہ جو پختونوں کا خون چوس رہے تھے، مشرف نے امریکا سے ڈالرز لے کر طالبان کو پروموٹ کیا۔ایمل ولی خان نے کہا کہ دفاعی اداروں اور سیاستدانوں میں طالبانوں کے حامی ہیں، پی ٹی آئی نے کھلم کھلا طالبان کی سپورٹ دی، مسلم لیگ ن کی حکومت نے اے پی ایس حملے کے بعد ملک کو نیشنل ایکشن پلان دیا۔انہوں نے کہا کہ آنے والی حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کی مخالفت کی۔ صدر، وزیراعظم، کابینہ، ایک جنرل، ڈی جی آئی ایس آئی 40 ہزار دہشتگردوں کو واپس لا کر سیٹل کرتے ہیں۔ایمل ولی نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا کہ طالبان پنجاب پر حملہ نہ کریں، آپ کی غلطیاں ہماری قوم کو معذور کر گئی ہے، ایک ٹرتھ اینڈ ری کنسیلی ایشن کمیشن ہونا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed