شعیب جمیل
پشاور ہائی کورٹ نے مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف درخواستوں پر لارجر بینچ کی تشکیل کا عندیہ دے دیا۔مجوزہ آئینی ترامیم کا مسودہ پبلک کرنے کے لیے پشاور ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے کی۔عدالت نے وفاقی حکومت اور اٹارنی جنرل دفتر کو اس حوالے سے نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ اسی نوعیت کے اور کیسز بھی ہیں، اس کے ساتھ ان کو بھی سنیں گے، اس لئے ہوسکتا ہے کہ ان کیسز کے لئے ہم لارجر بنچ بھی شکیل دیں،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ وفاقی حکومت آئینی ترامیم کرنے جا رہی ہے، لیکن ابھی تک اس آئینی پیکج کا مسودہ سامنا نہیں آیا، ہم نے درخواست آئینی ترامیم کا مسودہ پبلک کرنے کے لئے دائر کیا ہے۔چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے استفسار کیا کہ آئین میں کہاں پر ہے کہ یہ سب پبلک کیا جائے گا۔علی گوہر درانی ایڈوکیٹ نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے بزنس رولز ہیں، جو بھی بل آئے گا اس کو سیکرٹری پبلش کرے گا۔ بعدازاں عدالت نے سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف درخواستوں پر لارجر بینچ کی تشکیل کا عندیہ دے دیا۔آئینی ترامیم کے خلاف دائر درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی، جس میں عدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔عدالت نے وفاقی حکومت اور اٹارنی جنرل دفتر کو اس حوالے سے نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔ بعدازاں عدالت نے سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔