شعیب جمیل
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس سید ارشدعلی اور جسٹس محمد اعجاز خان صابی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے صوبائی حکومت کی جانب سے چینی کی ایکسپورٹ پر پابندی کے خلاف ایک اور رٹ درخواست پر صوبائی حکومت اور شوگرکین کمشنر سے 15 اگست تک جواب طلب کرلیا دو رکنی بنچ نے اسحاق علی قاضی ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر المعیز شوگر مل ڈی ائی خان کی رٹ کی سماعت کی . اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ موجودہ درخواست گزار مل اس وقت خیبر پختون خوا میں سب سے بڑا چینی تیار کرنے والا مل ہے اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو روزگار فراہم کررہا ہے اسحاق علی قاضی ایڈوکیٹ نے عدالت کوبتایا کہ کہ چینی ایکسپورٹ پر صوبای حکومت کی پابندی کا نقصان گنے اگانے والے کاشتکاروں کو ہو رہا ہے اور بہت بڑی تعداد میں زرمبادلہ ضائع ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ پہلے ہی پشاور ہائیکورٹ اس ضمن میں نوٹس جاری کرچکی ہے لہذا اس کیس میں بھی وفاقی اور صوبائی حکومت سے جواب طلب کیا جائے اور ان سے وضاحت طلب کی جائے کہ کیس قانون کے تحت انہوں نے وفاق کے احکامات پر عمل درامد نہیں کیا اور چینی کی ایکسپورٹ سے معذرت کی ہے