پاراچنار(نمائندہ کسوٹی )
ضلع کرم میں جائیداد کے تنازعہ پر قبائل کے مابین تین روز سے جاری فائرنگ میں فریقین کے 11 افراد جاں بحق’62زخمی ہوگئے ہیں پاراچنار کو بھی میزائلوں و راکٹوں سے نشانہ بنایا جارہا ہے امن جرگہ ممبران فائر بندی کے لئے فریقین کے علاقوں میں پہنچ گئے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے مطابق ضلع کرم کے علاقہ بوشہرہ اور مالی خیل کے مابین زمین کے تنازع پر فائرنگ کا سلسلہ تین روز سے جاری ہے جس میں خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے علاقہ بالش خیل ، پیواڑ و تری منگل اور کنج علی زئی مقبل کے علاقوں میں بھی فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے فائرنگ کے نتیجے میں فریقین کے اب تک گیارہ افراد جاں بحق اور 62زخمی ہوگئے ہیں فائرنگ کے ان واقعات اور کشیدہ صورتحال کے باعث مین شاہراہ آمدورفت کیلئے بند ہے اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے گزشتہ رات سے پاراچنار شہر پر بھی میزائلوں اور راکٹوں سے حملے جاری ہیں ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود کا کہنا ہے کہ فائربندی کے لئے ہنگواور اورکزئی سے امن جرگہ علاقے میں پہنچ گیا ہے اور فریقین کے عمائیدین سے فائر بندی کے لئے دوسرے روز بھی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین کا کہنا ہے کہ ضلع کرم میں پانی راستوں جنگل اور زمین کی ملکیت کے تنازعات پر بار بار معمولی فائرنگ کے واقعات سے ضلع بھر میں جھڑپیں شروع ہوجاتی ہیں حمید حسین کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور دیگرادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور بدامنی کے مرتکب افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے