سرکاری کینسر ہسپتال کے قیام کیلئے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر

شعیب جمیل

ملک میں سرکاری سطح پر کینسر ہسپتال کے قیام کیلئے پشاور ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی گئی ہے جس کے مطابق حکومت نے عوام کو نجی اور فلاحی ہسپتالوں کے رحم وکرم پر چھوڑرکھا ہے جبکہ غیرملکی اوربیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے عطیات پر چلنے والے ہسپتالوں میں بھی مریضوں کیلئے مفت علاج کی سہولت موجود نہیں ۔ رٹ پٹیشن سیف اللہ محب کاکا خیل ایڈوکیٹ نے دائر کی ہے جس میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ پاکستان میں ایک بھی سرکاری کینسر ہسپتال نہیں ، سیاستدان اپنی سیاست چمکانے اور پارلیمنٹ میں ایک دوسرے کیخلاف تنقید کے علاوہ کوئی بھی قانون سازی نہیں کر رہے ہیںاس طرح صحت کا شعبہ کسی بھی حکومت کی اولین ترجیح نہیں رہی ہے جس کی وجہ سے یہ شعبہ زوال پذیر ہے مریض ہسپتال جاتے ہیں تو مناسب تشخیص کے بغیر دوا تجویزکی جاتی ہے جس کی وجہ سے صحت کے دوسرے مسائل پیدا ہورہے ہیں کینسر کا مرض ملک میں تیزی سے پھیل رہاہے تاہم سرکاری ہسپتالوں میں اس کا کوئی علاج نہیں کیاجارہاہے حالانکہ پڑوسی ملک میں کینسر کے مریضوں کیلئے ہسپتال بنے ہوئے ہیں اور ہمارا ملک صرف اور صرف نجی اورفلاحی ہسپتالوں کے رحم و کرم پر ہے حالت یہ ہے کہ نجی ہسپتالوں میںمریضوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے تارکین وطن سے فنڈزلینے کے باوجودبھی ہسپتالوں میں پالیسی کے مطابق مریضوں کا علاج نہیں کیاجاتا جبکہ بڑے سرکاری ہسپتالوں میں بڑے عہدوں پر پسنداورناپسند اور سیاسی بنیادوں پر بھرتیوں سے ہسپتالوں کی حالت ابترہوگئی ہے رٹ میں عدالت سے پاکستان بھر میںعوام کے آئینی حق کے مطابق کینسر ہسپتال اور تشخیص سنٹر بنانے کیلئے احکامات جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed