شعیب جمیل
پشاور ہائیکورٹ نے پاکستانی شہری سے شادی کرنے والی امریکی خاتون کوپاکستان اوریجن کارڈ /شہریت نہ دینے کیخلاف دائر رٹ پر نادر ا حکام اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیاجبکہ کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی ۔ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت امریکی خاتون ایکاٹرینی تھیریسا ڈویسی عرف خدیجہ کے وکیل شاہد رضا خان اور نادرا کی جانب سے عمران گیگیانی ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ رٹ میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ایکاٹرینی تھیریسا عرف خدیجہ نے پاکستان آکر اسلام قبول کیا اور حیات اللہ نامی پاکستانی شہری سے 2021میں شادی کی تاہم قانون کے تحت انہیں پشاور میں رہائش کیلئے پاکستان اوریجن کارڈ/ شہریت کی ضرورت ہے جس سے درخواست گزار خاتون کو کئی فائدے حاصل ہونگے۔دوران سماعت شاہد رضاخان ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پی او سی کارڈ کیلئے اس کی موکلہ نے نادرا سے رجوع کیا جس کیلئے انہوں نے تمام دستاویزی لوازمات و کرائیٹیریا کو پورا کیااورآن لائن درخواست جمع کرائی تاہم انکی درخواست اس بناپر مسترد کی گئی کہ ان کاویزہ زائدالمعیاد ہوچکاہے حالانکہ ویزہ ایکسپائر ہونے سے قبل انہوں نے ویزہ میں توسیع کیلئے ایپلائی کیا تھا تاہم اسے متعلقہ اتھارٹی نے مسترد کردیا تھا۔ اس موقع پر نادار کے وکیل نے دلائل دیئے کہ درخواست گزارخاتون کا ویزہ ایکساپئز ہوچکاہے لہذا انہیں پی او سی نہیں جاری کیا جاسکتا البتہ وہ پہلے ملک کر چھوڑ کر دوبارہ ایپلائی کرسکتی ہیں۔درخواست گزار وکیل کے مطابق آئین کے آرٹیکل 35کے تحت یہ متعلقہ حکام کی ذمہ داری ہے کہ ایک فیملی، ماں اور بچے کا تحفظ کرے ۔اسی طرح پاکستان سیٹیشزن شپ ایکٹ 1951کے سیکشن (2)10کے تحت اگرکوئی غیرملکی خاتون پاکستانی شہری سے شادی کریگی تو وہ بھی شہریت کی حقدار ہوگی