یورپی یونین نے خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کو روزگار مارکیٹ میں مطلوبہ ضروری مہارتوں کے ساتھ بااختیار بنانے کے لئے نئے پروگرام کا آغاز کر دیا۔ ووکیشنل ٹریننگ سنٹر آف ایکسیلنس میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت وفنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر اور پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا نے پروگرام کا افتتاح کیا۔ یاد رہے کہ ٹیکنیکل، ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ٹیوٹ)سیکٹر سپورٹ پانچ سالہ پروگرام ہے جسے پاکستان میں ٹیوٹ سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں اعلیٰ مانگ والے پیشوں میں مردوں اور خواتین کو تربیت دی جائے گی جس کا مقصد افرادی قوت کے لئے ترقی کو گرین اور ڈیجیٹل شعبوں میں باعزت روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے جبکہ ماحول دوست شعبوں زرعی کاروبار، پانی وتوانائی میں مہارتوں کی نشوونما کو پروان پڑھانا ہے۔ پروگرام میں ڈیجیٹل اور ہائی ٹیک شعبوں میں ہنر مند خواتین کارکنوں کو با اختیار بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، پروگرام جی آئی زی اور برٹش کونسل مشترکہ طور پر نافذ کریں گے۔تقریب میں خیبر پختونخوا میں گرین جابز کی تخلیق میں مدد کے لئے ٹیم یورپ انیشی ایٹو کو بہتر بنانے کے لئے ایک اہم سنگ میل قرار دیا گیا، پروگرام کے ذریعے یورپی یونین اور جرمنی کی حکومت کا مقصد صوبہ بھر کے منتخب ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ اسکولوں میں پیشہ ورانہ تربیت کے منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے جو بہتر طریقے سے لیس ہوں گے، بہتر تربیت یافتہ عملہ ہوگا اور نصاب کو بہتر انتظام کیا جائے گا، لیبر مارکیٹ کی طلب کے مطابق ہنرمند افراد تیار ہوں گے، اسی طرح اقتصادی خوشحالی اور پائیدار ترقی کی راہ ہموار کی جائے گی۔ یورپی یونین کا تعاون اہم شعبوں خصوصاً زرعی کاروبار، پانی اور توانائی میں مہارتوں کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ نیا سپورٹ پروگرام وسیع تر ٹیم یورپ انیشی ایٹو کا حصہ ہے جس میں یونین، فرانس، جرمنی اور اٹلی شامل ہیں تاکہ گرین جابز کی تخلیق اور بہتر طریقے سے ان شعبوں میں ترقی کے اہداف کو حاصل کیا جاسکے جبکہ ساتھ ساتھ ملک کی طرح صوبے میں بھی نوجوانوں کی مہارتوں میں سرمایہ کاری کرکے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کی جائے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی عبدالکریم تورڈھیر نے اس کوشش میں ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے خیبر پختونخوا کی معیشت کو دوبارہ پیروں پر کھڑا کرنے کے اقدامات اور حکومتی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا نے خیبر پختونخوا میں ٹیوٹ کے شعبے میں اصلاحات کی اہمیت اور اس کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر اس کے گہرے اثرات کو اجاگر کیا۔جرمن سفارت خانے میں شعبہ تعاون کے سربراہ ڈاکٹر سیبسٹین پاسٹ نے خیبر پختونخوا حکومت کے حکام کے ساتھ مل کرٹیوٹ کے شعبے کو بہتر بنانے کے لئے جرمنی اور یورپی یونین کے بڑھتے ہوئے اقدامات سے شرکاء کو آگاہ کیا جس سے صوبے کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے۔ تقریب میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا میں نوجوان آبادی کا تقریباً 35 فیصد ہیں لیکن مہارت کی ترقی کی اہمیت کو زیادہ نہیں سمجھا جا سکتا،حالانکہ روزگار کے قابل مہارتوں سے لیس نوجوان اس صوبے کے سماجی و اقتصادی ترقی اور بہتر مستقبل کے لئے کی جانے والی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، نئے پروگرام میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے، خاص طور پر خواتین کو اعلیٰ ٹیکنالوجی کے کاروبار میں، معاشی خوشحالی کے لئے نئی راہیں کھولنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔