شعیب جمیل
ایڈیشنل سیشن جج پشاور اعجاز الرحمان قاضی نے مال مقدمہ کی گاڑی تھانے سے غائب ہونے کے معاملے پر سی سی پی او پشاوراور ایس ایچ او حیات آباد سے تفصیلی رپورٹ آج تک طلب کرلی۔ استغاثہ کے مطابق درخواست گزار کاشف جان نے سیشن کورٹ میں گاڑی کی سپرداری کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایاکہ انکی گاڑی منشیات کیس میں تھانہ حیات آباد میں 2016میں پکڑی کی گئی تھی،لہذااسکی گاڑی کو سپرداری پر مالک کے حوالے کی جائے ، عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر گاڑی درخواست گزار کو سپرداری پر دینے کا حکم جاری کردیا، تاہم تھانہ جاکر معلوم ہوا کہ اسکی گاڑی تھانے سے غائب ہے اس حوالے سے متعلقہ پولیس نے بھی اس کی تصدیق کی ہے کہ گاڑی متعلقہ تھانے اور اسکی چوکی میں موجود نہیں ہے ، جس پر عدالت نے قرار دیاکہ متعلقہ پولیس گاڑی کی ذمہ دار ہے اور یہ ایک قابل افسوس واقعہ ہے کہ پولیس تھانہ سے گاڑی غائب ہوگئی ہے ، اسی طرح آٹھ سال قبل پولیس نے کاروائی کے دوران گاڑی تحویل میں لیکر مقدمہ درج کیالیکن تاحال ٹرائل کیلئے مکمل چالان عدالت میں جمع نہیں کرایاگیا، عدالت نے 27مارچ تک سی سی پی او پشاور اور ایس ایچ او حیات آباد سے تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا حکم جاری کردیا جبکہ عدالتی آڈر کی کاپی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو ارسال کرنے کا حکم دیا تاکہ وہ اس مسئلے کو کریمنل جسٹس کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں اٹھائے ،اسکے علاوہ حکم نامہ کی کاپی انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواکو بھی بھجوانے کے احکامات کردیئے ۔