شعیب جمیل
پشاور ہائیکورٹ نے عمرہ کے لئے جانے والے سابق صوبائی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی کو طیارے سے اپ لوڈ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر حکومت سے 5 دسمبر تک جواب طلب کرلیا۔ ۔درخواست گزار کی جانب سے کیس کی پیروی سید سکندر حیات ایڈوکیٹ نے کی۔ انہوں نے عدالت کوبتایا کہ شوکت یوسفزئی 2013 اور 2018 کے صوبائی الیکشن میں کامیاب ہونے کے بعد صوبائی وزیر رہ چکا ہے۔ اور اس کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے گزشتہ ہفتے وہ عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کیلئے سعودی عرب جارہے تھے تاہم ان کو جہاز سے آف لوڈ کر دیا گیا۔ حالانکہ اسکا نام ای سی ایل یا سٹاپ لسٹ میں شامل نہیں مگر اس کے باوجود اسکو اپ لوڈ کردیا گیا۔اس موقع پر جسٹس اعجاز انور نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا ان کا نام ای سی ایل یا سٹاپ لسٹ میں ہے ؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ کہ درخواست گزار کا نام نہ ای سی ایل میں ہے اور نہ سٹاپ لسٹ میں ہے تمام ایجنسیز نے ان کو کلیئر قرار دیا لیکن اس کے جہاز سے ان کو آپ لوڈ کیا گیا۔ اس موقع پر جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ شوکت یوسفزئی نے پریس کانفرس پریس کی تھی؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ پریس کانفرنس نہیں کی اس وجہ سے تو یہ ہورہا ہے