رپورٹ و تصاویر : محمد سلیمان خان
جناح سٹیڈیم اسلام آباد میں فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر 2026ء کے گروپ جی میں تاجکستان نے پاکستان کو با آسانی چھ ایک سے شکست دے دی ،جناح سٹیڈیم 18ہزار سے تماشائیوں سے روشن تھا کھیل کے آغاز ہی سے تاجک فٹبالرز نے اپنی پوزیشنوں سے پاکستانی فٹبالر کو نرغے میں رکھا کھیل کے نویں منٹ میں کامولوف امادونی نے پہلا گول داغا یوسف بٹ حملہ روکنے میں ناکام ہوئے
دفاعی لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی دونوں طرف سے جوش اپنے جوبن پر تھا مگر ہوش میں رہنے کا ہنر تاجکستان کے فٹبالرز پر جھلک رہا تھا حملے بدستور جاری رہے کھیل کے چودہویں منٹ میں سوروف رستم ڈی قریب سے شوٹ مار کر پاکستانی فٹبالر کو پیچھے دھکیلنے پر مجبور کیا
21ویں منٹ میں پاکستان کی جانب سے واحد گول رحیس نبی نے کیا شائقین فٹبال کو کچھ امید نظر آئی مگر یہ امید سراب کے مانند تھی ۔پاکستان کے حملہ آور بال پوزیشن مستحکم کرنے میں مکمل ناکام نظر آئے آپس میں ہم آہنگی کا فقدان واضح طور پر نظر آیا تیسرا گول گول پوسٹ کے دائیں جانب سے کھیل کے ستائسویں منٹ میں عمربوف پرویزون نے کیا پینتالیسویں منٹ میں چوتھا گول احسان پانشنبے نے کیا دفاعی لائن بے بسی کی چادر میں چھپنے کی جگہ تلاش کرتے رہے مسلسل حملوں کی وجہ سے مڈ فیلڈر دفاعی لائن کے ساتھ بے بس نظر آئے ہر فٹبالر انفرادی کھیل پیش کرنے لگا چند حملے ہوئے تاجکستان کے گول پوسٹ پر مگر وہ حملے ڈی تک ہی محدود تھے
پہلے ہاف کے اختتام پر تاجکستان نے اپنی بالادستی قائم کرلی تھی دوسرے ہاف کے چھیاسٹھ ویں منٹ میں کامولوف امادونی دو فٹبالرز کے درمیان سے شوٹ مار کر بال کو جال میں پہنچایا یوسف بٹ ہوا میں بھاری برقم وجود کے ساتھ بال کو روکنے میں ناکام نظر آئے آخری اور فیصلہ کن گول کھیل کے اضافی وقت میں داغا داغ لگانے فٹبالر سمیعو شہروم تھے
پاکستانی ہیڈ کوچ اسٹیفن کانسٹنٹائن ڈرامہ کرنے میں مصروف نظر آئے ایک طرف انہوں نے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری لی ہے مگر ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہوئے اور پاکستان میں لیگ کے نا ہونے کا عذر پیش کرتے رہے ایک طرف نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک اس بات پر خوش تھے کہ ملک میں فٹبال ہورہی ہے یقینا یہ قابلِ تعریف عمل ہے
مگر اس عمل میں سلیکشن کا معیار کا قتل کیا جارہا ہے شائقین فٹبال کا کہنا ہے کہ شکست کا تسلسل برقرار رکھنا ہے تو پاکستان میں موجود فٹبالرز کو بھی موقع ملنا چاہیے تاکہ انکے اعتماد اور شوق میں اضافہ ہو حکومت پاکستان فٹبال کی ترقی کی خواہش مند ہے تو کھیل کے میدانوں ہر قسم کے قبضے یا عارضی استعمال سے روکا جائے اور جو ادارے کھیلوں کے میدانوں میں قیام پذیر ہیں انہیں دوسری جگہ منتقل کیا جائے تاکہ ملک میں مثبت سرگرمیوں کا آغاز ہو سکے ۔