پی سی بی کانیا ٹی ٹونٹی سکواڈ!

ملک میں جارہی بحران کے باعث شہریوں کوشاذ و نادر ہے کوئی اچھی خبر ملتی ہے مگر اس گئی گزری حالت میں بھی کھیل کے میدانوں سے اچھی خبر یہ ہے کہ پی سی بی نے بین الاقوامی مقابلوںمیں نوجوان سائیڈ کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد بعد ٹیم پاکستان بین الاقوامی مقابلوں کے لئے پر تولنے لگی ہے جہاں اس کے نوجوانوں کے کھلاڑیوں کا پڑائو شارجہ میں ہو گا جہاں پر وہ ایک اچھی افغان ٹیم کیساتھ مقابلہ کر ے گی ۔ افغانستان کے خلاف 24 مارچ سے 27 مارچ کے درمیان شارجہ میں کھیلی جانے والی T20 سیریز کے لیے پاکستان کے 15 رکنی کرکٹ اسکواڈ میں کل وقتی کپتان بابر اعظم، محمد رضوان، فخر زمان، شاہین شاہ آفریدی اور حارث سمیت بڑے نام شامل نہیں ہیں۔ پی سی بی کے مطابق مذکورہ سینئر کھلاڑیوں کو آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ پی ایس ایل کے جاری ایڈیشن میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع فراہم کیا جارہا ہے جس سے نوجوانوں کھلاڑیوں بین الاقوامی سطح پر خود کو منوانے کا موقع ملے گا۔قومی ٹیم میں نئے آنے والے کھلاڑی جن کی قیادت لیگ اسپن آل رانڈر شاداب خان کریں گے ان میں پہلی بار ٹیم کا حصہ بنے والے کھلاڑی احسان اللہ، صائم ایوب، طیب طاہر اور زمان خان شامل ہیں۔ ان سب نے اپنی شناخت بنائی ہے اور وہ قومی ٹیم میں شا مل ہونے کے مستحق ہیں۔ شاندار وکٹ کیپر بلے باز اعظم خان جنہوں نے تین ٹونٹی میچ کھیلے ہیں جن میں ایک قابل ذکر اننگز کے بھی شامل ہے کو بھی اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے پی ایس ایل کی کارکردگی کی بنیاد پر نئی نظر آنے والی ٹیم میں جگہ ملی ہے جس میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلافصرف 42 گیندوں پر 97 رنز کی اینگز بھی شامل ہے۔ اس موقع پر پی سی بی انتظامیہ کی بینچ سٹرینتھ پر کام کرنے کی پالیسی کو سراہا جانا چاہیے۔ ہم نے ماضی میں دیکھا ہے کہ نئے کھلاڑیوں کو اسکواڈ میں جگہ ملتی ہے لیکن وہ پلیئنگ الیون میں جگہ بنانے میں ناکام رہے یا شاید ہی انہیں ایک یا دو موقع ملے اور کا کیرئیر شروع ہونے سے پہلی ختم ہو جاتا ہے۔ اس لئے موجودہ فیصلے کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ اب سینئر کھلاڑی دورے پر سلیکشن کے لیے دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے نئے آنے والوں کو پرفارم کرنے اور ٹیم میں اپنی جگہ مضبوط کرنے کا مناسب موقع ملے گا۔ قومی ٹیم میں جگہ ملنا ایک طرف تو آنے والے کھلاڑیوں کے لیے حوصلہ افزا ہو گا اور دوسری طرف یہ سینئر کھلاڑیوں پر دبا ئو ڈالے گا کہ وہ مطمئن نہ ہوں بلکہ اپنی محنت جاری رکھیں۔ اس کے علاوہ ہمارے اہم کھلاڑیوں خاص طور پر تیز گیند باز شاہین اور ر ئوف کو آرام دینا ان کے اپنے اور قومی ٹیم کے مفاد میں ہوگا۔ اس موقع پر پی ایس ایل کامیابی کا اندازہ باصلاحیت کھلاڑیوں کے ایک پورے گروپ کے سامنے آنے سے لگایا جا سکتا ہے۔ جس پر بھی پی سی بی کو خراج تحسین دینے کی ضرورت ہے جس پر تنقید شاید معمول کا حصہ بن گیا ۔ اس لئے اس مثبت اقدام پر چیئرمین پی سی بی اور سلیکٹرز کو سراہا جانا چاہیے جنہوں نے مستقبل میں نوجوانوںمیں مزید مسابقت پیدا کرنے کے لئے قوامی سکواڈ میں ایک بہتر ین سائیڈ افغانستان کے خلاف موقع دیا ہے ۔ امید ہے کہ اس نئی روایت سے مستقبل میں کرکٹ کے مزید بہترین کھلاڑی میسر آئیں گے ۔ پی سی بی کے موجودہ فیصلے کو کرکٹ کے سابق کھلاڑیوں ،ماہرین اور شائقین نے یکساں طورپر قومی کرکٹ کے لئے نیک شگون قرار دیا ہے ۔ اب دیکھنا ہو گا کہ یہ نوجوان کھلاڑی کیسے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں ۔ md.daud78@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed