شہریوں پر بجلی بم گرانے کی تیاریاں!

شہریوں پر بجلی بم گرانے کی تیاریاں!

وفاقی حکومت نے ایک بار پھر شہریوںپر بجلی بم گرانے کے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں جو پہلے ہی روز افزوں مہنگائی کے عذاب میں مبتلا ہو چکے ہیں اور دو وقت کی روٹی کے لئے در بدر کی ٹھوکر یں کھا رہے ہیں تاہم حکومت نے شہریوں کی پراوہ کئے بغیر انہیں مزید پریشان کرنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے ۔ گذشتہ روز اس حوالے سے درخواست نیپرا کو موصو ل ہو گئی ہے ۔ ادھرحکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال سے سرچارج کے ذریعے بجلی مزید مہنگی کرنیکی درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)میں دائرکر دی گئی۔ حکومت نے سرچارجز میں اضافے کے لیے نظر ثانی کی درخواست کی ہے جس میں آئندہ مالی سال سے سرچارجز میں 1روپے 80 پیسے فی یونٹ اضافے تک کی درخواست کی گئی ہے۔اس صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے عام شہریوں اور تاجروں نے حکومت کے اس ممکنہ اقدام کو شہریوں کے معاشی قتل عام کے مترادف قرار دیا ہے ۔ خصوصی طور پر تاجربرادری کا موقف ہے کہ بجلی ، گیس اور پیٹرول مہنگا ہو نے کے براہ راست اثر ات تجارت پڑتے ہیں جس سے ملک کی معیشت دن بد ن نیچے جارہی ہے ان کے مطابق جس حساب کیساتھ مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے اتنے ہی ان کے کاروربار پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور گاہک میں کمی آرہی اس لئے وہ بھی مزید اشیا مہنگی کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے ہیں اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت خزانہ بھرنے کے لئے متبادل زرئع تلاش کرے ۔ یاد رہے کہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے فی یونٹ سرچارج 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ بڑھانا ہے پہلے یہ سرچارج 1روپے 43 پیسے فی یونٹ تک لگانیکا فیصلہ تھا تاہم اس سے مالی ضروریات پوری نہیں ہو رہیں۔حکومت کی جانب سے جولائی تا اکتوبر 300 یونٹ تک گھریلو اور زرعی صارفین پر 43 پیسے یونٹ سرچارج کی درخواست کی گئی ہے، نومبر تا جون 300 یونٹ تک گھریلو اور زرعی صارفین پر سرچارج 3.23 روپے کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔نیپرا کا کہنا ہے کہ سرچارج اضافے کی درخواست کے الیکٹرک اور ڈسکوز کے صارفین کے لیے ہے بجلی صارفین پر سرچارج کی درخواست کی 16مارچ کو سماعت کی جائیگی۔اگر یہ درخواست منظور کر لی جاتی ہے تو اس سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا ۔ دوسری جانب ستم ظریفی یہ ہے کہ موسم گرم ہو تے ہیں شہر ی ودیہی علاقوںمیں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ شروع کر دی گئی ہے جبکہ موسم سرما میں بھی مسلسل بجلی فراہم نہیں کی گئی ہے تاہم اس سے برعکس بجلی بلوں میں دو چند اضافہ ہو اہے جن کا بھرنا شہریوں کے لئے جو شیر لانے کے مترادف ہے ۔ شہری حلقوںکا کہنا ہے کہ توقع کی جارہی تھی کہ وفاقی حکومت کی مسلسل بری کار کر دگی کا ازالہ کرنے کے لئے وزیر اعظم اس رمضان کے موقع پر کوئی بڑا اعلان کریں گے مگر ایسا لگتا ہے کہ وفاقی حکومت کی غریب مکائو پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور وہ از خود کوئی اقدام کرنے کے بجائے آئی ایم ایف پروگرام سے ہی آس لگائے ہوئے کہ وہ عوام سے بٹورے جانے والے یوٹیلٹی بلوں کے عوض یعنی عوام کے خون پسینے سے ہی سب کچھ نکالے گی ۔ حکومت کی اس روش کے خلاف عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے جس کو دور نہ کیا گیا تو بہت جلد عوام سٹرکوں پر ہوں گے اور حکمرانوں جماعتوں کی یہ کمزوری ان کے واحد مخالف تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو فائدہ پہنچائے گی ۔ اب دیکھنا ہو گا کہ حکومت نوجوانوں میں مقبول اس متنازعہ لیڈر کا توڑ کرنے کے لئے کیا اقدامات کرتی ہے اگر اس معاملے پر توجہ نہ دی گئی تو یہ اتحادی جماعتیں باقی ماندہ مقبولیت بھی کھو دیں گے ۔ md.daud78@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed