عالمی یوم خواتین 8مارچ کے حوالے سے ریڈیو پاکستان پشاور کے سٹوڈیو میں اسٹیشن ڈائیریکٹر سیدہ عفت جبار کی سربراہی میں ایک شاندار پروقار اور رنگوں سے سجی ہویئ خصوصی تقریب منعقد ہوئی ، اس موقع پر ریڈیو پاکستان پشاور کے سبزہ زار میں صبح سے ہی خواتین کے حوالے سے نغمے اسپیکر ز پر سر بکھیرتے رہے ، چمکتے کوری ڈور ز اور راہداریوں میں سرخ قالیںن بچائے گئے ، جگہ جگہ پوسٹرز اور بینرز لگائے گئے۔ ریڈیو پاکستان پشاور کی خواتین کے حوالے سے کامیابی کے سفر کی وڈیوز ٹی وی اسکرینز پر چلتی رہیں ۔ وقت مقررہ پر خواتین کی آمد شروع ہوگئی ، ریڈیو پشاور کی میزبان خواتین انکی رجسٹریشن کرنے کے بعد ہال میں نشستوں پر بٹھاتیں رہیں ۔ ائال میں ویمن ڈے گرینڈ ڈائلاگ کی مناسبت سے ارینجمنٹ کی گیئ تھی جبکہ گلابی رنگ کی سجاوٹ اور خوبصورت پھولوں سے سے مذیئن میزین ایک حسین سماں باندھ رہی تھیں ۔ ہال میں لگی بڑی اسکرین پہ وڈیوز سب کی کا مرکز رہیں ۔ تقریب جسمیں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین نے شرکت کی ۔ خاص مہمانوں میں معروف مصنفہ نصرت نسیم ، سابق ایم پی اے زبیدہ خاتون ، کل، مصنفہ اور ماہر تعلیم مشرف مبشر ، ڈائریکٹر این ٹی سی خیبر پختونخوا مصباح جلال ، میڈیا اینکر پرسن انمول شیراز، صدر ویمن چیمبر آف کامرس عذرا جمشید اور ماہر نفسیات ڈاکٹر مملکت کے علاؤہ کالج یونیورسٹی کی طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ تقریب کی میزبانی کے فرائض پروگرام مینجر عبدالمجید بلوچ نے سر انجام دئے ۔ تقریب کے آغاز میں اسٹیشن ڈائریکٹر سیدہ عفت جبار نے مہمان خواتین کو خوش آمدید کہتے ہوئے گلدستے پیش کئے ۔ بعد ازاں آپ نے خواتین کے کردار اور حقوق کی پاسداری کے حوالے سے ریڈیو پاکستان پشاور کے کردار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ریڈیو پاکستان پشاور نے ہمیشہ صوبے کی خواتین کی تعلیم صحت ، معاشرے میں کردار اور اقدار کو بڑے جاندار انداز میں پیش کیا۔ 8 مارچ عالمی۔ یوم خواتین 2023 کی تھیم ، صنفی مساوات کے لئے جدت اور ٹیکنالوجی کےموضوع پر مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جہاں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے خواتین کے حقوق اور پاسداری کو فروغ ملا ہے وہاں خواتین کے لئے ان لائن روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں تاہم اس ٹیکنالوجی کے غیر زمہ دارانہ اور شطر بے مہار استعمال سے معاشرے میں سنگین مسائل بھی پیدا ہوئے ہیں ۔جن پر قابو پانے کے لئے مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے ۔ سٹیشن ڈائریکٹر سیدہ عفت جبار جو ریڈیو پاکستان پشاور کی 87 ستاسی سالہ تاریخ میں پہلی کنٹرولر خاتون اسٹیشن ڈائریکٹر ہیں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو مختلف شعبوں میں آگے بڑھنے کے لئے گھر والوں خاص طور پر والدین ، بھائی یا شوہر کی حمایت کی ضرورت ہوتی ہے تبھی وہ آگے بڑھ سکتی ہے اور اپنا مقام پیدا کر سکتی ہے اسی طرح انھوں نے کہا کہ جسطرح ایک خاتون کی کامیابی کے پیچھے مرد کا ہاتھ ہوتا ہے بعین ہی ایک مرد کی کامیابی کے پیچھے ایک خاتون کا ہاتھ ہوتا ہے۔ زبیدہ خاتون ، نصرت نسیم اور مشرف مبشر نے اپنے اظہار خیال میں کہا کہ اجکل بچوں کی تربیت ایک چیلنج بن گئ ہے اور اس کے لئے خصوصا والدہ کا جدید ٹیکنالوجی یعنی موبائل فون اور سوشل میڈیا کے حوالے سے ضروری آگاہی رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ وہ اپنے بچوں اور خاص کربچیوں کو اس سوشل میڈیا کے منفی استعمال کے اثرات سے آگاہ کر سکے ۔ تقریب میں نصرت نسیم اور مشرف مبشر کی کتابوں کی رونمائی کی گیئ ۔آخر میں موقع کی مناسبت سے خصوصی کیک کاٹا گیا ۔ سٹیشن ڈائریکٹر نے شرکاء کو خصوصی اعزازی اسناد بھی پیش کیں ۔جبکہ مہمان خواتین نے ریڈیو پاکستان پشاور کے سٹاف کی جانب سے سٹیشن ڈائریکٹر سیدہ عفت جبار کو ان کی ریڈیو پاکستان پشاور کے لئے بہ حیثیت اسٹیشن ڈائیرکٹر اعلی کارکردگی اور خواتین میں صحت ، تعلیم ، روز گار کے حصول اور شعور کی بیداری میں خدمات پر خصوصی ایوارڈ بھی پیش کیا۔