رمضان المبارک کی آمد اور مہنگائی کی نئی لہر نے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان پر پہنچا دی ہے ۔ شدیدترین مہنگائی کے باعث گدا گری میں خوفناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے ، پشاور سے چترال تک اور چترال سے وزیرستان تک مہنگائی کا راج ہے غریب فاقوں پر مجبور ہو گیا ہے رمضان المبارک سے قبل ہی بیسن ، سفید چنا ، آئل سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں پچاس فیصد سے زائد کااضافہ ہوا ہے ۔ آئے روز قیمتوں میں اضافہ نے عام آدمی کو اذیت میں مبتلا کر دیا ہے شہریوں کے لئے ایک وقت کا کھانا بھی آزمائش بن گیا پشاور شہر مہنگائی کی طوفان کے زد میں ہے ۔ سبزی اور فروٹ کی قیمتیں پہنچ سے باہر ہو گئی ہے ۔ آدھی تنخواہ اور ڈبل خرچ سے سفید پوش طبقہ کا بھرم بھی ٹوٹ گیا ہے ۔ ذخیرہ اندوزوں نے دونوں ہاتھوں سے شہریوں کو لوٹنا شروع کردیا ہے ۔ سب سے ز یادہ سفید پوش طبقہ متاثر ہو کر رہ گیا ہے ۔ مہنگائی کا مزید سونامی کے آنے کے بھی امکانات ہیں ڈالر کے مسلسل اونچی اڑان ، منی بجٹ کے باعث اوپن مارکیٹ میں مہنگائی عروج پر پہنچ گئی ہے تمام چیزیں عوام کی قوت خرید سے باہر ہو گئی ہے