رہائشی علاقوں کے لئے مشکلات پیدا کرنے والے تجارتی مراکز کی اجازت نہیں دے سکتے، پشاور ہائیکورٹ

شعیب جمیل

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس قیصررشید نے کہا ہے کہ ہم کسی طور پر رہائشی علاقوں کے مکینوں کے لئے مشکلات پیدا کرنے والے تجارتی مراکز کی اجازت نہیں دے سکتے بے شک لوگ کاروبار کرے لیکن عام عوام کے صحت کے ساتھ نہ کھیلیں جو بھی اس حوالے سے کوتاہی برتے گا عدالت اس کے خلاف ایکشن لے گی فاضل چیف جسٹس نے یہ ریمارکس گزشتہ روز کوہاٹ کے رہائشی ضیاء حفیظ آفریدی کی رٹ کی سماعت کے دوران دیئے کیس کی سماعت چیف جسٹس قیصررشید اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی اس دوران درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر اسدالملک صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سید سکندر شاہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر انوارمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ممتاز علی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر اسد الملک نے عدالت کو بتایا کہ اس کا موکل کوہاٹ کا رہائشی ہے وہاں پر مختلف افراد مختلف کاروبار چلا رہے ہیں اور کام کےلئے بلاسٹنگ کررہے ہیں اس میں سیمنٹ کی فیکٹریز بھی ہیں جہاں ایک طرف اس سے اٹھنے والی دھول صحت کےلئے مضر ہے تو دوسری جانب گھروں کی دیواروں میں دراڑیں پڑھ گئی ہیں جس پر چیف جسٹس نے وہاں موجود ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سید سکندر شاہ سے استفسار کیا کہ یہ کیا ہورہا ہے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر ای پی اے ممتاز علی نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے خود سائیٹ کا دورہ کیا تھا تاہم موجود کیس میں جو توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے وہ اس سے مماثلت نہیں رکھتی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ خواہ اس سے مماثلت رکھتی ہو یا نہیں لیکن لوگوں کی صحت کا سوال ہے آپ آج ہی جائیں اور ڈی جی معدنیات کے نمائندے کے ہمراہ دورہ کرکے رپورٹ دیں دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ پشاور ہائیکورٹ پہلے ہی 2017 میں ایسے اقدامات کو ختم کرنے کا حکم جاری کرچکی ہے مگر اس کے باوجود بلاسٹنگ بھی کی جارہی ہے اور دھواں بھی اٹھ رہا ہے جو کہ مضر صحت ہے عدالت نے کیس کی سماعت آج جمعرات تک کےلئے ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوہاٹ کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کردیا اور اس حوالے سے رپورٹ طلب کرلیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed