ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس مقدس حیدر کے مطابق گاڑی میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت کا عمل جاری ہے انہوں نے تصدیق کی کہ گاڑی میں دو چینی خواتین اور ان کا ایک ہم وطن سوار تھا۔
وین دھماکے میں خاتون خودکش بمبار تھی یا نہیں ابھی واضح نہیں، پولیس
کراچی میں ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا ہے کہ خاتون خودکش بمبار تھی یا نہیں یہ ابھی ہمیں واضح نہیں ہے، ہوسکتا ہے کہ خاتون یہاں سے گزر رہی ہو، ان کی شناخت ہوجائے گی۔
ڈی آئی جی ایسٹ نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز ہمارے پاس ہیں، ان کا جائزہ لیں گے۔انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی میں دھماکے کا شکار ہونے والی وین ہاسٹل سے انسٹی ٹیوٹ کی طرف آرہی تھی۔
ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر تحقیقات سے قبل دھماکے کو خودکش کہنا یا پلانٹڈ کہنا بہت قبل از وقت ہے۔