عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ لوگ بستر پر جانے سے قبل دودھ کا ایک گرم کپ پیتے ہیں۔ لیکن اب سائنس نے اس پر غور کیا ہے کہ کیا واقعی رات کو دودھ پینا گہری نیند لاتا ہے؟ماہرین نے اس ملا جلا جواب دیا ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ دودھ میں کئی طرح کے امائنو ایسڈز ہوتے ہیں جو اہم پروٹین کی تشکیل کرتیہیں۔ یہ پروٹین مختلف طریقوں سے نیند لاتیہیں۔ ماہرینِ نفسیات کے مطابق جب ماں یا باپ بچے کو نیم گرم دودھ کا ایک گلاس پیش کرتے ہیں تو وہ اسے نفسیاتی طور پر والدین کی آغوش، محبت اور سکون کا اظہار سمجھتیہیں۔اس طرح بچوں پر دودھ کا ایک نفسیاتی اثر ضرور ہوتا ہے۔ دوسری جانب دودھ پینے سے رات کو بے چینی کا احساس بھی کم ہوتا ہے۔ اب اگر سائنسی طور پر بات کی جائے تو اس میں ٹرپٹوفین نامی امائنو ایسڈ ہوتا ہے۔ امریکی نیشنل لائبریری آف میڈیسن کے مطابق ٹرپٹوفین نیند اور سکون والے ہارمون میلاٹونِن کو بڑھاتا ہے۔اس طرح ہم کہتے ہیں کہ دودھ پینے کا عمل بدن کو اتنا پرسکون کرتا ہے کہ غنودگی آنے لگتی ہے اور نیند میں بہتری ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی مغربی ممالک میں عشایئے کی میز پر دودھ کا جگ بھی رکھا ہوتا ہے۔