اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ طالبان کے افغان خواتین، لڑکیوں سے کیے وعدے توڑتے دیکھ کر تشویش ہے، طالبان سے پر زور اپیل ہے کہ خواتین اور لڑکیوں سے کیے وعدے پورے کریں۔نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ وعدہ خلافی افغانستان کی خواتین اور لڑکیوں کے خواب ٹوٹنے کا باعث بنتی ہے، طالبان انسانی حقوق اور انسانی قانون کے تحت ذمہ داریاں پوری کریں۔ انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ افغانستان کی 80 فیصد معیشت غیر رسمی ہے جس میں خواتین کا نمایاں کردار ہے، خواتین کے بغیر افغان معیشت اور معاشرے کی بحالی کا کوئی راستہ نہیں، ہمیں افغان معیشت دوبارہ بحال کرنے کا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان معیشت کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی یا اصولوں پر سمجھوتہ کیے بغیر بحال کیاجاسکتا ہے، افغانستان میں اقوام متحدہ کی ایجنسیاں طالبان کے تعاون سے کام کررہی ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ طالبان نے بتدریج مطلوبہ علاقوں تک رسائی دی اور ضرورت پڑنے پر سیکیورٹی فراہم کی، افغانستان میں انسانی امداد کے آپریشن کے دوران پیش آئے واقعات میں کمی آرہی ہے۔