بنوں (نمائندہ کسوٹی )میری مسجد کی تعمیر کیلئے وقف اراضی پر مخالفین نے قبضہ کر لیا جبکہ اس ظلم و زیادتی پر آواز اٹھانے پر مجھے مسلح دھمکیاں دی جارہی ہیں، مخالفین اثر و رسوخ رکھنے والے ہیں علاقے کے مشران اور پولیس کے پاس بھی میری شنوائی نہ ہو سکی، فریاد پریس کلب لیکر آ یا، ان خیالات کا اظہار بنوں کے علاقہ کوٹی سادات کے رہائشی نیک اعمال خان نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا انہوں نے کہاکہ میں نے جامع مسجد کیلئے راستے کے ساتھ کچھ اراضی وقف کی ہے تاکہ یہاں مسجد تعمیر کرکے مقامی آبادی کے لوگ اپنے گھروں کے قریب باجماعت نماز ادا کرسکیں مگر لوگ اللہ کے گھر کیلئے وقف اراضی کو بھی معاف نہیں کرتے اور اس پر ناجائز طریقے سے قبضہ جمانا چاہتے ہیں مخالفین فریقین عار ف اور ان کے چچا انور علی نے قبضہ کرکے اپنے گھر کیلئے سڑک میں شامل کر رہے ہیں پٹوار میں مذکورہ رآمد و رفت کا راستہ چار فٹ ہے لیکن اب مخالفین نے قبضہ کرکے دس فٹ تک کر دیا ہے میں نے اس ظلم و زیادتی کے خلاف کافی شور مچایا لیکن کوئی بھی میری آواز سننے کو تیار نہیں دو ہفتے ہوئے کہ میں در بدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہوں، علاقہ مشران کی پاس اپنی فریاد لیکر گیا مگر وہ بھی اس اہم مسئلے میں دلچسپی نہیں لے رہے تھانہ بسیہ خیل پولیس کو بھی درخواست دی لیکن سرد خانے کی نذر ہو گئی اور آج تک کسی نے بھی میری مجبوری اور مشکل پر کوئی غور نہیں اس لئے میں مجبور ہو کر ضلعی انتظامیہ، پولیس کے اعلی حکام اور محکمہ اوقاف سے مطالبہ کر تا ہوں کہ میری فریاد سن کر مخالفین سے مسجد کیلئے وقف اراضی واہ گزار کروائی جائے۔