مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 225 ارب کے مزید ٹیکس ملک میں مہنگائی کا قیامت خیز زلزلہ ثابت ہوں گے۔لاہور سے جاری کیئے گئے ایک بیان میں مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ کپاس ساڑھے 15 ہزار روپے فی من کی بلند ترین سطح پر ہے، برآمد کنندگان اور ملرز پہلے ہی پریشان بیٹھے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ پالیسی ریٹ بڑھا کر حکومت پہلے ہی اپنے بجٹ پر یو ٹرن لے چکی ہے، مہنگائی کا سورج غریبوں کا حلق خشک کر چکا ہے، ریلیف کے بجائے عوام کو ہر روز ایک نئی تکلیف میں مبتلا کیا جا رہا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط ماننے والے حکمران قوم کو خود کشی پر مجبور کر رہے ہیں، آرڈیننس کے ذریعے بڑی قانونی ترامیم پارلیمنٹ پر عدم اعتماد اور غیر آئینی و غیر جمہوری رویہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ ہی نہیں عدلیہ پر بھی حملہ ہے، حکومت نے خود کو بچا کر اداروں کی آئینی آزادی چھیننے کا قدم اٹھایا ہے۔صدر نون لیگ نے کہا کہ نیب کے پہلے سے متنازع قانون میں آرڈیننس کے ذریعے 18 بڑی ترامیم حکومت کا جوابدہی سے فرار ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاہ آرڈیننس ملک میں رہی سہی جمہوریت کا گلا گھونٹ کر شخصی حکمرانی قائم کرنے کی طرف قدم ہے۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ متحدہ اپوزیشن آئین میں اداروں کے متعین اختیارات حکومت کو چھیننے نہیں دے گی۔قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے حکومتی اقدامات روکیں گے۔