پاکستان: 90 فیصد سے زائد انجکشن غیرضروری طور پر مریضوں کو لگائے جانے کا انکشاف

پاکستان میں 90 فیصد سے زائد انجکشن غیر ضروری طور پر مریضوں کو لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔پاکستان میں دوائیں خاص طور پر اینٹی بائیوٹک ادویات کا غیر ضروری استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ادویات، میڈیکل ٹیسٹ، آپریشن اور دیگر طبی پروسیجر غیر ضروری طور پر کیے جاتے ہیں جس سے مریضوں کو ناصرف مالی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ انہیں مختلف طبی مسائل بھی لاحق ہو جاتے ہیں۔پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے دی نیوز کو بتایا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی ہدایت پر ادویات کی غیر ضروری اور غیر اخلاقی فروخت پر ایکشن پلان بنا رہے ہیں۔وائس چانسلر ہیلتھ سروسز اکیڈمی ڈاکٹر شہزاد علی خان کے مطابق ادویات کے غیر ضروری استعمال اور غیر اخلاقی فروخت پر پلان بنا کر صدر مملکت کو پیش کریں گے۔چیف ایگزیکٹو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) عاصم رف کا کہنا ہے کہ ادویات کی غیر اخلاقی فروخت پر اسٹریٹجی بنا کر وفاقی وزارت صحت کو بھجوا دی ہے، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد ادویات کی غیر اخلاقی فروخت کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed