بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں رات گئے آنے والے شدید زلزلے کے باعث ہرنائی کے نواح میں واقع کوئلے کی کان میں 15 کان کن پھنس گئے۔ڈپٹی کمشنر ہرنائی سہیل انور ہاشمی کے مطابق زلزلے کے باعث ہرنائی کے نواح میں واقع کوئلے کی کان میں 15 کان کنوں کے پھنسنیکی اطلاعات ہیں جنہیں نکالنے کے لیے امدادی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ضلع ہرنائی میں رات گئے زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیئے گئے، زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5 اعشاریہ 9 ریکارڈ کی گئی۔زلزلے سے ہرنائی میں 20 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق رات 3 بج کر 1 منٹ پر ہرنائی شہر اور گردو نواح سمیت کوئٹہ، لورا لائی، پشین، زیارت، سبی، قلعہ سیف اللہ اور اطراف کے علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیئے گئے۔زلزلے کی گہرائی 15 کلو میٹر زیرِ زمین تھی جس کا مرکز ہرنائی کے قریب تھا۔پی ڈی ایم اے کے مطابق ہرنائی میں زلزلے سے 20 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، مکانات کی چھتیں گرنے سے 300 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 15 کی حالت تشویش ناک ہے، جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔زلزلے سے ہرنائی تا سنجاوی روڈ 5 میل ندی کے ساتھ پہاڑ گرنے سے بند ہو گیا ہے۔زلزلے کے بعد ضلعی انتظامیہ، لیویز فورس اور ریسکیو ٹیمیں پہنچ گئی ہیں، متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروئیاں جاری ہیں، اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے۔خوفناک زلزلے کے بعد ہرنائی اور گرد و نواح میں آفٹر شاکس کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، جس سے وہاں کے مکینوں میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔زلزلے کی وجہ سے ضلع ہرنائی کے تمام تعلیمی ادارے آج بند کر دیئے گئے ہیں۔