قومی احتساب بیورو (نیب ) کے چیئرمین اور ادارے سے متعلق نیب ترمیمی آرڈیننس آج جاری کیے جانے کا امکان ہے، چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال مدت مکمل ہونے کے بعد نئے چیئرمین کے آنے تک چیئرمین نیب رہیں گے۔وزیر اعظم عمران خان نے آرڈیننس کی منظوری دے دی، آرڈیننس کے نکات بھی سامنے آگئے۔چیئرمین نیب کے معاملے پر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں مشاورت ہوگی، اتفاق نہ ہوا تو بات پارلیمانی کمیٹی میں جائے گی۔مذاکرات میں ڈیڈ لاک ہوا تو موجودہ چیئرمین یعنی جاوید اقبال ہی عہدے پر رہیں گے، چیئرمین نیب کو ہٹانے کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرنا ہوگا۔گزشتہ روز اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کے بعد پریس بریفنگ کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) سے متعلق آرڈیننس مکمل ہوگیا ہے، شہباز شریف سے چیئرمین نیب کے متعلق مشاورت نہیں کریں گے، جو قانونی سقم ہے اس کو دور کرنے کے لیے آرڈیننس کل لے کر آئیں گے۔ مردم شماری میں جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جائے گا، مردم شماری مکمل ہونے کے بعد نئی حلقہ بندیاں ہوں گی۔اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید نے وزیر اعظم عمران خان کی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی جلد مشاورت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت سے متعلق صدارتی آرڈیننس کے بعد وزیر اعظم عمران خان اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے مشاورت کریں گے۔