جنوبی وزیرستان(بیورو رپورٹ)حکومت کی جانب سے ہزار قبائلی طلباء کو سکالرشپ دینے کا اعلان پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔ گزشتہ سال قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے طلباء نے اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب یونیورسٹی میں سخت احتجاج کرکے تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا تھا، جس سے مذاکرات کیلئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی اور ممبر صوبائی اسمبلی نصیر اللہ وزیر لاہور جاکر طلباء کے ساتھ مذاکرات کرکے ان مطالبات کے سلسلے میں گورنر پنجاب چوہدری سرور کے ساتھ ملے اور گورنر پنجاب نے ان کے مطالبات کو تسلیم کرکے اس وقت گورنر ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک ہزار قبائلی طلباء کو سکالرشپ دینے کا اعلان کیا، لیکن ایک سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی گورنر پنجاب کی جانب سے قبائلی طلباء کو سکالرشپ دینے کے وعدے پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔