خیبر(بیورو رپورٹ )ضلع خیبر کی تحصیل جمرود میں ڈینگی وائرس کے مریضوں میں مزید اضافہ ہوا ہے ہسپتال میں چالیس جبکہ ایک نجی لیبارٹری میں تین سو سے زائد مریض رجسٹرڈ ہیں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سورکمر جبکہ شاہ کس شامل ہیں۔محکمہ صحت خیبر ڈینگی و کورونا کے فوکل پرسن ڈاکٹر خالد داوڑ نے میڈیا کو فون پر بتایا کہ جمرود کے مختلف علاقوں میں درجنوں افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہوگئے ٹائپ ڈی ہسپتال میں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد چالیس جبکہ مشکوک افراد کی تعداد زیادہ ہیں جبکہ پورے ضلع خیبر میں 150 افراد ڈینگی وائرس کے شکار ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ڈینگی وائرس سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت کی ٹیمیں مختلف علاقوں میں کام کررہی ہیں اور مختلف علاقوں میں فوگ،مچھر مار سپرے کررہی ہیں جبکہ ہسپتال میں ڈینگی ٹیسٹ کی سہولت موجود ہیں جبکہ ادویات بھی مہیا کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈینگی مریض صرف مستند ڈاکٹروں سے علاج معالجہ کیا کریں اور ڈاکٹر کی مشورے سے ادویات استعمال کریں۔جمرود بازار میں واقعہ ایک نجی لیبارٹری کے مالک سلامت خان کے مطابق بیس دنوں میں جمرود کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے تین سو افراد میں ڈینگی وائرس کی تشخیص ہوچکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ لیبارٹری میں سی بی سی ٹیسٹ کے دوران ڈینگی وائرس کی تشخیص کی جاتی ہے۔خیںر سیاسی اتحاد کے نو منتخب صدر زرغون شاہ آفریدی و دیگر نے جمرود میں ڈینگی مریضوں کے اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں ڈینگی وائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے عملی اقدامات کریں اور علاقے میں فوگ سپرے کرکے مچھر دانیاں تقسیم کریں اور ہسپتال میں ضروری اقدامات کریں کیوں کہ ہر گھر میں ڈینگی کے مریض موجود ہیں اگر حکومت نے بروقت عملی اقدامات نہیں کیں تو سخت ردعمل دیں گے اور احتجاج پر مجبور ہوں گے کیوں کہ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈینگی وائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے منتخب نمائندگان بھی خاموش ہیں کوئی عملی اقدامات کرنے میں مخلص نہیں اور نہ آواز اٹھا رہی ہیں۔